برطانوی دارالعوام کے رکن اور معروف سماجی رہ نما جارج گیلوے نے کہا ہے کہ فلسطینی شہر غزہ کی پٹی میں چار سال سے اسرائیلی معاشی ناکہ بندی کے شکار شہریوں کی امداد کے لیے سرتوڑ کوششیں جاری رکھیں گے اور معاشی ناکہ بندی کے خاتمے تک امداد کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق جارج گیلوے نے ان خیالات کا اظہار منگل کو الجزائر میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کیا. انہوں نے کہا کہ وہ یورپی اور مسلم ممالک کی انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ مل کرغزہ کی معاشہ ناکہ بندی کے خاتمےکی مہم جاری رکھیں گے. اگلے سال دنیا بھر سے محصورین غزہ کے لیے بحری اور بری راستوں کے علاوہ فضائی راستوں سے بھی امداد فراہم کریں گے. جارج گیلوے نے عرب ممالک کی جانب سے غزہ کی معاشی ناکہ بندی توڑنے میں مثبت کردار ادا نہ کرنے پر عربوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا. ان کا کہنا تھا کہ تیل اور گیس کی دولت سے مالا مال عرب ممالک کے درمیان غزہ کے ڈیڑھ ملین لوگوں کا بھوک اور افلاس کا شکار ہونا نہایت افسوسناک ہے. ہم باقی دنیا میں فلسطینیوں کی مدد کے لیے امداد کے لیے اپیلیں کرتے ہیں لیکن عرب ممالک نے اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کی.