اسرائیلی ریڈیو کے مطابق یہودی بستیوں کی تعمیر منجمد کرنے پر مذاکرات کے سائے میں مغربی کنارے میں ایک اور صہیونی منصوبہ تشکیل دیا جا رہا ہے جس میں وزارت مواصلات ’’سامرہ‘‘ کے عین وسط میں ریلوے لائن بچھا کر سلفیت اور سلوان تک یہودیوں کی رسائی کو آسان بنانے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ ’’السامرہ ریلوے لائن‘‘ کے نام سے اس منصوبے کے مطابق ’’روش ھعاین‘‘ سے ’’اریئیل‘‘ تک یہودیوں کی با سہولت انداز میں رسائی ممکن ہو جائے گی اور رستے میں انہیں کسی قسم کے ٹریفک جام کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑے گا۔ اسرائیلی اخبار کے مطابق ریلوے کمپنی ’’ٹرین اسرائیل‘‘ نے اس منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 30 لاکھ شیکل لگایا ہے۔ اسرائیلی روزنامے ’’معاریف‘‘ نے بتایا کہ کمپنی کی منصوبہ ساز کمیٹیوں نے ریلوے لائن بچھانے کے لیے بہت سے راستوں کے امکانات پر غور کیا ہے۔ جس کے مطابق اسرائیلی سکیورٹی حکام نے کام شروع کر دیا ہے۔ کثیر الاشاعت اخبار نے بتایا کہ وزیر مواصلات یسرائیل کاٹز نے چھ ماہ قبل یہودی بستی ’’کفار تبواح‘‘ کے دورے کے دوران نابلس تک ریل سروس پہنچانے کا وعدہ کیا تھا۔ تاہم ’’ٹرین اسرائیل‘‘ کمپنی کے انفراسٹرکچر ڈیپارٹمنٹ نے کئی ماہ اس منصوبے پر کام کیا اور اول مرحلے میں ریلوے لائن کو ’’السامرہ‘‘ تک توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اخبار کے مطابق اس نئے منصوبے کے تحت ٹرین ’’روش ھعاین‘‘ یہودی بستی کے اسٹیشن سے چلے گی اور پہلے مرحلے میں سامرہ میں برکان یہودی بستی اور ارئیل یہودی بستی کے دو اسٹیشنوں پر پڑاؤ کرے گی۔ دوسرے مرحلے میں سکیورٹی انتظامات کی تکمیل کے بعد اس سروس کو نابلس شہر کی یہودی بستیوں ’’ظہر الجبل‘‘ اور ’’مشارف‘‘ تک توسیع دی جائے گی۔ معاریف نے اسرائیلی وزیر مواصلاعت کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی ریل کمپنی نے آغاز میں ’’روش ھعاین‘‘ سے ’’اریئیل‘‘ کا منصوبہ بنایا ہے۔ ریل گاڑی مغربی کنارے کے یہودا اور السامرہ کے علاقوں کے عین وسط سے گزرے گی اور اس طرح یہ علاقے بھی ریلوے لائن کے ذریعے موجودہ اور مستقبل کی اسرائیلی ریاست سے جڑ جائیں گے۔ اس موقع پر ’’اریئیل‘‘ یہودی بستی کی بلدیہ کے سربراہ رون نیکمین نے کہا کہ ہم اس منصبوبے پر پچھلے دس ماہ سے کام کر رہے ہیں اور آج اس اہم پروجیکٹ کے اعلان پر وزیر مواصلات مبارکباد کے مستحق ہیں۔ اسرائیلی ریلوے کمپنی کے سربراہ نے کہا کہ ہمارے پیشہ ور افراد پروجیکٹ کی منصوبہ سازی پر تیزی سے کام کر رہے ہیں، ہماری کوشش ہوگی کہ جلد اس جلد اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچا دیا جائے۔