فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں مقید فلسطینی شہریوں پر محمود عباس کی ملیشیا کے وحشیانہ تشدد کا سلسلہ جاری ہے. دوسری جانب قیدیوں کے عزیز و اقارب نے کہا ہے کہ وہ یورپی ممالک کی عدالتوں میں اپنے اسیر پیاروں کی رہائی اور عباس ملیشیا کے تشدد کے سلسلہ میں مقدمات کے قیام پرغور کر رہے ہیں.
مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کے مطابق رام اللہ میں فلسطینی اسیران کے اہل خانہ نے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں عباس ملیشیا کی طرف سے بے گناہ افراد کی گرفتاریوں اور ان پر جیلوں میں وحشیانہ تشدد کی شدید مذمت کی.
قیدیوں کے اہل خانہ اور دیگر عزیزوں کا کہنا تھا کہ فلسطینی عدالتیں انہیں انصاف کی فراہمی میں ناکام ہو چکی ہیں ، جس پر اب وہ عباس ملیشیا کے مظالم کے خلاف یورپی ممالک کی عدالتوں میں مقدمات کے قیام پرغور کر رہے ہیں.
اسیران کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ صدر محمود عباس کی جیلوں میں ان کے عزیزوں پر بلاجواز تشدد کا سلسلہ جاری ہے. تشدد کی روک تھام ، گرفتاریوں کے اختتام اور تمام اسیروں کی رہائی کے لیے وہ متعدد مرتبہ صدر محمود عباس سے بھی اپیلیں کر چکے ہیں تاہم صدر عباس کی طرف سے ان کی اپیلوں پر کوئی شنوائی نہیں کی گئی.
انہوںنے مزید کہا کہ یورپ کے کئی ممالک میں انسانی حقوق اور اسیران کے حقوق کے لیے عدالتیں قائم ہیں جہاں سے وہ اپنے عزیزوں کی رہائی کے لیے معاونت حاصل کر سکتےہیں.
اس موقع پر فلسطینی اسیران کے اہل خانہ نے استفسار کیا کہ یورپی ممالک کیا اس امر کا ادارک نہیں رکھتے کہ عباس ملیشیا انسانی حقوق بالخصوص قیدیوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مرتکب ہو رہی ہے اور یورپ عباس ملیشیا کی مسلسل مالی امداد جاری رکھے ہوئے ہے.