مغربی کنارے کی نجاح یونیورسٹی کے سیاسیات کے پروفیسر عبد الستار قاسم کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے حماس اور فتح کے مابین مقرر کیے جانے والے نئے امریکی سکیورٹی کوآرڈینیٹر مایکل مولر فلسطین اور عرب ممالک کو واشنگٹن کے زیر نگیں رکھنے کی نئی کوششوں کا ایک حصہ ہیں۔ واضح رہے کو مولر اس سے قبل امریکی مرکزی سیاسی قیادت اور اسٹریٹجک منصوبہ بندی کرنے والوں میں شامل رہے ہیں۔ پروفیسر قاسم نے کہا کہ ایک عسکری قائد ہونے کے ناطے مولر میں بہت سی صلاحیتیں ہیں، ان کے پاس بہت سے فوجی اعزاز ہیں جن کی وجہ سے ان کی میجر جنرل کے عہدے پر ترقی ہوئی ہے، سیاسی تجزیہ کار قاسم نے ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ سے اپنی ایک خصوصی گفتگو میں بتایا کہ مولر کو ان کی سول اور فوجی شعبے میں وسیع تجربات کی بدولت بہت سی اعزازی اسناد، اعزازات اور میڈلز نے نوازا گیا ہے، انہیں فلسطین اور اسرائیل فلسطین کے مابین ہونے والے معاہدات سے بھی گہرا لگاؤ ہے۔ تاہم قاسم کے بہ قول مولر کو فلسطینیوں کی جانب سے خوش آمدید نہیں کہا جائے گا، کیونکہ وہ عرب ممالک کو اپنے زیر تسلط اور محتاج رکھنے کے لیے بھیجے گئے ایک امریکی شیطان گردانے جا رہے ہیں۔