عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی حکومت نے فلسطینی مجاہدین کی کارروائیوں سے بچنے کے لیے مرکزی راستوں اور اہم مقامات کی نگرانی کے لیے سیکیورٹی کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فیصلہ القسام بریگیڈ کی 31 اگست کی الخلیل آپریشن کے بعد کیا گیا ہے۔ عبرانی زبان میں شائع ہونے والے کثیر الاشاعت اخبار ’’یدیعوت احرونوت‘‘ نے اپنی پیر کی اشاعت میں شائع کیا ہے کہ اسرائٍیلی فوج نے سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطین کے وسطی علاقوں میں حساس مقامات اور مرکزی شاہراہوں پر لگ بھگ 100 کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ان کیمروں کی تنصیب کا مقصد فدائی حملوں کی نشاندہی کرنا ہے۔ مزید برآں خطرناک موڑ اور فوج کی جانب سے ’’دشمن‘‘ قرار دیے گئے دیہاتوں کے اطراف میں کلوز سرکٹ سکیورٹی سسٹم بھی نصب کیے جائیں گے۔ پروگرام کے مطابق پہلے مرحلے میں ’’تفوح‘‘، ’’گوش ایٹزیون‘‘ جیسی اہم سڑکوں پر بیس کیمرے نصب کیے جائیں گے جس پر ایک لاکھ تیس ہزار ڈالر لاگت آئے گی۔ اخبار نے مغربی کنارے کے ایک صہیونی اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ اس منصوبے کا مقصد فلسطینی تیز رفتار گاڑیوں کی جانب سے کی جانے والی فائرنگ سے بچنا ہے تاہم سکیورٹی کیمرے دیگر کئی چیزوں کے لیے بھی کام آتے ہیں چنانچہ ان کیمروں کی مدد سے اسرائیلی فوج کے خلاف کسی بھی طرح کے آپریشن کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔