فلسطینی مجلس قانون ساز کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر نے کہا ہے کہ مغربی کنارے میں القسام بریگیڈ کے کمانڈر ایاد شلبایہ کی یہودی فوج کےہاتھوں شہادت فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان براہ راست نام نہاد امن مذاکرات کا نتیجہ ہے.اسرائیلی دشمن وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے محمود عباس کو یہ پیغام دے دیا ہے کہ تم مذاکرات بھی جاری رکھو اس کے باوجود فلسطینیوں کی ٹارگٹ کلنگ اور ریاستی دہشت گردی جاری رہے گی. احمد بحر نے شہید ایاد شلبایہ کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ آزادی کے لیے اپنا خون پیش کرنے والے شہداء روشنی کا مینار ہیں. شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور یہ قربانیاں ہی فلسطین کی آزادی کا سبب بنیں گی. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ایک بیان میں ڈاکٹر بحر نے کہا کہ القسا م بریگیڈ کے کمانڈر ایاد شلبایہ کی شہادت میں اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی برابر ملوث ہیں. محمود عباس کے زیرکمانڈ ملیشیا کے قابض فوج کے ساتھ سیکیورٹی تعاون کے نتیجے میں قابض فوج طولکرم میں نورالشمس کیمپ میں داخل ہوئی اور قریب پہنچ کر ایاد شلبایہ کو گولیاں مار کر شہید کیا. عباس ملیشیا کے تعاون کے بغیر ایسا ممکن ہی نہیں کہ اس کا علاقے میں کنٹرول بھی ہو اور یہودی فوج بھی مھاجرین کے کیمپوں اور فلسطینی بستیوں میں آزادانہ آ سکے. عباس ملیشیا کی طرف سے یہودیوں کو ہر ممکن تحفظ اور تعاون فراہم کیا گیا. انہوں نے کہا کہ شہید شلبایہ کی تمنا کی تھی کہ اسے شہادت کی موت نصیب ہو، خدا نے اس کی یہ آرزو پوری کر دی،تاہم ان کی شہادت میں ملوث اور اس میں تعاون کرنے والوں کو یہ یاد رکھنا چاہیے کہ طاقت ،دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ فلسطینی عوام کو اپنے جائز حقوق کے لئے مزاحمت سے باز نہیں رکھ سکتی ، آنے والے دنوں میں پورے فلسطین میں مزاحمت کی ایک نئی لہر اٹھنے والی ہے جو اسرائیل اور اس کے ایجنٹوں کو بہا لےجائے گی. ڈاکٹر احمد بحر نے فلسطینی عوام کی جانب سے شہید شلبایہ کی نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں شرکت کرنے پر فلسطینی عوام کا شکریہ ادا کیا. انہوں نے کہا کہ شہید شلبایہ کے جنازے کا جلوس فتح اتھارٹی کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ فلسطینی عوام کس کے ساتھ ہیں.