اسرائیل کے انتہائی باخبر سیاسی ذرائع نے اوباما کی جانب سے یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے کی تجویز کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل ۔ پی ایل او کے مابین براہ راست مذاکرات شروع ہونے کے باوجود یہودی آباد کاری پر لگی عارضی پابندی کی توسیع نا ممکن ہے۔ اسرائیلی سیاستدانوں کی جانب سے یہ بیان امریکی صدر باراک اوباما کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے اسرائیل کو مشورہ دیا تھا کہ جب تک اسرائیل ۔ پی ایل او کے مابین براہ راست مذاکرات جاری رہتے ہیں یہودی بستیوں کی تعمیر پر لگی عارضی پابندی ختم کرنا قرین قیاس نہیں۔ ذرائع نے کہا کہ اوباما اچھی طرح جانتے ہیں کہ اسرائیل کی جانب سے یکطرفہ نیک نیتی کا اشارہ دینے کی خاطر یہودی بستیوں کی تعمیر روکے رکھنا ممکن نہیں۔ صہیونی ذرائع کا کہنا تھا فلسطینیوں کو مذاکرات میں اپنی سنجیدگی ثابت کرنے کے لیے یہودی بستیوں کی تعمیر پر پابندی برقرار رکھنے کے اپنے مطالبے سے دستبردار ہونا پڑے گا۔ دوسری طرف انہوں نے یہودی بستیوں کی تعمیر کے متعلق اوباما کی لب کشائی کی تشریح کچھ اس طرح کی ہے کہ امریکی صدر نے فلسطینیوں کو یہودی بستیوں کی تعمیر پر پیدا ہونے والے بحران کے باوجود مذاکرات سے الگ نہ ہونے کی تجویز دی ہے۔