عمان کے سرکاری ذرائع کے مطابق مصر کے صحرائے سینا سے اردنی ساحلی علاقے عقبہ پر حالیہ راکٹ حملوں کی ذمہ داری خفیہ طور پر اسرائیل نے قبول کرلی ہے۔ حملوں میں ایک اردنی شہری شہید ہوگیا تھا۔ داغے گئے راکٹوں میں سے ایک مقبوضہ ایلات شہر (ام الرشراش) کے خالی علاقے میں بھی گرا تھا۔
باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ اردن نے راکٹ حملوں کا الزام اسرائیل پر لگایا گیا جس کے بعد انکشاف ہوا کہ صہیونی ریاست کے اعلی سطح کے عہدیدار اس کے ذمہ دار ہیں۔ پچھلے چند ماہ میں صحرائے سینا سے اردن پر راکٹ داغے جانے کے دو واقعات کے بعد عمان بار ہا اس کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد کر چکا ہے۔ عنقریب اردن ذرائع ابلاغ کے ذریعے بھی ان واقعات کا الزام صہیونی ریاست پر عائد کر دے گا۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ حالیہ اسرائیلی حملوں کا ہدف عمان کو سرحدی علاقے میں اردن اور اسرائیلی فوجوں کے مشترکہ گشست کے لئے تیار کرنا تھا۔ اسرائیلی خواہش کے مطابق یہ فوجی مشقیں دونوں ممالک کی سرحدی لائن بالخصوص عقبہ اور اغوار کے علاقوں میں ہونا چاہیں۔ تاہم اردن ایک سے زیادہ مرتبہ اس صہیونی پیش کش کو مسترد کرچکا ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے اردنی ساحلی علاقے عقبہ پر راکٹ حملے کے فورا بعد اس کی ذمہ داری حماس پر عائد کردی تھی، اس دروغ گوئی کا مقصد اردن اور حماس کے مابین کشیدگی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ مصر کے ساتھ اردنی تعلقات کو بھی بحران کا شکار کرنا تھا۔