اسرائیلی عقوبت خانوں میں ابھی تک فلسطینی مجلس قانون ساز کے 25 ارکان قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں- فلسطین کی وزارت برائے امور اسیران نے واضح کیا ہے کہ دو سابق فلسطینی وزراء کی رہائی کے بعد اب بھی 25 فلسطینی اراکین پارلیمنٹ اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں- وزارت کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسیر اراکین پارلیمنٹ زیاد ہ تعداد الخلیل سے تعلق رکھنے والے اراکین کی ہے- الخلیل سے تعلق رکھنے والے 10 اراکین پارلیمنٹ اسرائیلی قید میں ہیں جبکہ رام اللہ سے 6، بیت المقدس سے 9، بیت لحم سے 3 اور نابلس اور اریحا سے ایک ایک رکن پارلیمنٹ اسرائیلی قید میں ہے- اراکین پارلیمنٹ میں سے کچھ ایسے ارکان ہیں جنہیں بغیر کسی الزام کے زیر حراست رکھا گیا ہے- ان کے خلاف مقدمہ نہیں چلایا گیا – بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اسیر فلسطینی اراکین پارلیمنٹ کے معاملے میں کوتاہی سے کام لیا گیا ہے- مغربی پارلیمانوں نے بھی فلسطینی اراکین پارلیمنٹ کے مسئلے میں کردار ادا نہیں کیا- اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاری بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے- اراکین کو قانونی تحفظ حاصل ہوتا ہے- بیان کے مطابق فلسطینی اراکین پارلیمان کی تاحال قید سے بین الاقوامی برادری کے انسانی حقوق کے تحفظ کے دعوؤں کی قلعی کھل گئی ہے – بین الاقوامی برداری دوہرا معیار اپنائے ہوئے ہے – وہ اسرائیل کو مافوق القانون تصور کرتا ہے –