کوئٹہ میں جمعۃ الوداع کےے دن یوم القدس کے جلوس میں دہشت گردانہ کاروائی پر شدید مذمت کرتے ہیں،حکومت عوام پاکستان کو تحفظ دینے میں ناکام ہو گئی ہے ،حکومتی صفوں میں طالبان دہشت گرد موجود ہیں وزیر اعظم اپنی وفاقی اور صوبائی کابینہ میں آپریشن کریں،جلوسوں کے خلاف کسی قسم کی بات برداشت نہیںکی جائے گی وزیر داخلہ ہوش کے ناخن لیں اور اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی ٹھیک سے کریں۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ عباس کمیلی،نائب صدر علامہ باقر زیدی، علامہ آفتاب حیدر جعفری،مولانا حسین مسعودی،سلمان مجتبیٰ اور شبر رضا نے کوئٹہ میں جمعۃ الوداع کے دن یوم القدس کی ریلی میں ہونے والی دہشت گردانہ کاروائیکی شدید مذمت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں یوم القدس کے جلو س میں دھماکہ اور اس کے بعد پولیس انتظامیہ اور ایف سی انتظامیہ کی طرف سے شرکائے جلوس پر فائرنگ نے غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے فوجیوں کی یاد پاکستان میں بھی تازہ کر دی ہے ان کاکہنا تھا کہ مملکت خداد اد پاکستان میں قادیانی اور صہیونی لابی مسلمانوں میں تفرقہ ڈالنے کے لئے ساشوں میں مصروف عمل ہے اور کوئٹہ میںہونے والا خود کش دھماکہ اور ایف سی اہل کاروںکی شرکائے جلوس پر فائرنگ انہی سازشوںکا تسلسل ہے مگر عوام پاکستان نے ملک بھر میں سانحہ کوئٹہ کے با وجود یوم القدس کے جلوسوں میں بڑی تعداد میں شریک ہو کر ثابت کر دیاہے کہ پاکستانی عوام متحد ہیں ۔
رہنماؤںکاکہنا تھا کہ صہیونی ایجنٹ اور قادیانی چاہتے ہیں کہ مسلمانوں کے مذہبی اجتماعات،ایام عزائ،میلاد النبی ؐ کے جلسوں کو ختم کر دیں اور انتہائی افسوس کی بات تو یہ ہے کہ صہیونی ایجنڈےکو پورا کرنے کے لئے وفاقی وزیر داخلہ درگرم عمل نظر آتے ہیں لہذٰا حکومت کو یہ بات جان لینی چاہئیے کہ مسلمانان پاکستان کسی بھی صورت مذہبی اجتماعات پر حکومتی اور قادیانی دباؤ برداشت نہیں کریں گے۔