اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” نے تنظیم آزادی فلسطین کی جانب سے اسرائیل سے براہ راست مذکرات کی حامی بھرنے کے بعد بطور احتجاج پی ایل او میں شامل “فتح” تحریک سے اپنے مذاکرات ملتوی کر دیئے ہیں۔ یہ مذاکرات ہفتے کے روز غزہ میں ہونا قرار پائے تھے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کو دیئے گئے خصوصی بیان میں حماس کے رہ نما ڈاکٹر صلاح البردویل نے کہا کہ پی ایل او کی غیر قانونی ایگزیکٹیو کمیٹی کی جانب سے اسرائیل سے براہ راست مذاکرات پر رضا مندی کے بعد تنظیم کے لئے انتہائی مشکل ہو گیا ہے وہ فتح سے مذاکرات کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فتح سے مذاکرات ملتوی کرنے کا فیصلہ فلسطینی عوام، جماعتوں اور اپنی عزت نفس کے احترام میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی جماعتوں نے فتح کی طرف سے اسرائیل کو دی گئی رعایتوں کو مسترد کر دیا ہے۔ ڈاکٹر صلاح نے کہا حماس نے مغربی کنارے میں محمود عباس ملیشیا کی اسلام اور حماس دشمن پالیسیوں کے باوجود فتح سے مذاکرات کی حامی فلسطینیوں کے وسیع تر مفاد میں بھری تھی۔ ایسے میں فلسطینی جماعتوں کے اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات نہ کرنے کے فیصلے کے علی الرغم فتح کا براہ راست مذاکرات پر اتفاق قومی موقف کی نفی ہے۔