القدس کی اولڈ میونسپلٹی کے علاقے میں اسرائیلی فوج نے مسجد اقصی کے دروازوں کے قریب موجود فلسطینی نوجوان اغوا کر کے شدید تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ یہ واقعہ نماز تراویح کے فورا بعد اس وقت پیش آیا جب نمازی مسجد سے باہر نکل رہے تھے۔ اسرائیلی فوج نے محمود عبد الطیف نامی نوجوان کو اغوا کر کے شاہراہ صلاح الدین میں واقع پولیس ہیڈ کوارٹر منتقل کیا اور اس پر انتہائی بہیمانہ تشدد کیا، واضح رہے کہ نوجوان کو اسرائیل جیل سے رہائی پائے ہوئے چار گھنٹے بھی نہ ہونے پائے تھے کہ اسے تشدد کا نشانہ بننا پڑا۔ واضح رہے کہ عبد الطیف بھی دیگر فلسطینی نوجوانوں کی طرح مسجد اقصی میں نماز پڑھنے کا شدید خواہش مند تھا جس پر اسرائیلی فوج نے اسے مسجد داخل ہونے سے روکا اور اس پر بدترین تشدد کیا۔ یاد رہے کہ اسرائیلی فوج اس سال کے آغاز سے نوجوانوں کو مسجد میں داخل ہونے سے روک رہی ہے، رمضان کے بابرکت ماہ کے آغاز کے ساتھ ہی اسرائیل نے مسجد اقصی میں نماز کی ادائیگی ختم کر رکھی ہے۔