محبوس حماس رہنما عبد الخالق نتشہ نے رام اللہ انتظامیہ اور اسرائیل کے درمیان براہ راست مذاکرات کو ایک مذاق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مذاکرات 18سال پہلے ناکام مذاکرات کی کلوننگ کرنے کے مترادف ہے۔ حماس کے رہ نما نے کہا کہ ان مذاکرات سے ثابت ہوتا ہے کہ رام اللہ انتظامیہ میونسپل کونسل کی حیثیت اختیار کرچکی ہے، جو قابض اسرائیلی انتظامیہ کے سیکیورٹی معاملات کا خیال رکھتی ہے۔ انہوں نے پی ایل او کے مذاکرات مخالف لوگوں سے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کو فلسطینی مذاکرات کارکی طرف سے دی گئی رعایتوں کے خلاف صف آراء ہوجائیں اور اپنی انتظامیہ پر دباو ڈالیں ۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات شروع کرنے کے پیچھے دراصل امریکی صہیونی سوچ کار فرما ہے کہ اس سے اسرائیل کی شبیہ کچھ بہتر بنے گی اور فلسطینیوں کے درمیان مفاہمت کی کوششیں بھی ناکام ہو جائیں گی۔ حماس رہنما نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنی شرائط پر مذاکرات شروع کرنے کی بات منوالی ہے اور آباد کاروں کیلئے نئی بستیوں کی تعمیر روکنے کی شرط مسترد کر دی ہے۔انہوں نے رام اللہ انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اپنی شرط منوائے بغیر مذاکرات کا حصہ نہ بنیں۔