فلسطینی صدر محمود عباس کی اٹلی امد پروہاں پرمقیم عرب اور فلسطینی شہریوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ بدھ کے روز اٹلی کے دارالحکومت روم میں ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پرصدرعباس سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ صدارت کا عہدہ چھوڑ دیں۔ مظاہرین نے صدر محمود عباس اور فلسطینی اتھارٹی کے خلاف گولڈ سٹون کی رپورٹ میں بحث موخر کرانے پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ مظاہرین نے فلسطینی صدر کو اپنے نعروں میں امریکہ اور اسرائیل کا ایجنٹ قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل کے خلاف تحقیقات کے لیے پیش گئی رپورٹ کی مخالفت کرکے محمود عباس نے فلسطینی شہدا کے ساتھ غداری کی ہے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے روم میں فلسطینی کمیونٹی کے سربراہ محمد حنون نے کہا کہ روم میں مقیم فلسطینی محمود عباس کی جانب سے گولڈ سٹون کی رپورٹ پربحث کو موخر کرنے کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ مظاہرین اور تمام فلسطینی شہریوں کا مطالبہ ہے کہ محمود عباس صدارت کے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں کیونکہ انہوں نے گولڈ سٹون کی رپورٹ میں ووٹنگ رکوا کرفلسطینی عوام کا اعتماد کھودیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر محمود عباس نے گولڈ سٹون کی رپورٹ کی مخالت کرکے انسانی حقوق کے لیے اقوام متحدہ میں ہونے والی کوششوں پر پانی پھیر دیاہے۔ محمود عباس کا یہ اقدام فلسطینی تحریک آزادی کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے۔ حنون نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ گولڈ سٹون کی رپورٹ پر کارروائی کا فوری آغاز کرے اور فلسطینی صدر کی سفارشات کو مسترد کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ محمود عباس امریکہ اور اسرائیل کے ایجنٹ ہیں ، ان کے تمام تر اقدامات فلسطینی عوام کے خلاف ہیں، فلسطینی عوام ان کے فیصلوں کو مسترد کرتے ہیں۔