اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ منگل کی شام تل ابیب {تل الربیع} میں قائم ترکی کے سفارت خانے میں داخل ہونے اور حملہ کرنے کی کوشش کرنے والا شخص اسرائیلی داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے”شاباک” کا ایجنٹ ہے. خیال رہے کہ گذشتہ روز ایک مشتبہ شخص کے ترک سفارت خانے میں داخل ہونے پر اسے گولی مار کر زخمی کر دیا گیا تھا. زخمی ہونے عوالے نیم عریاں لباس میں اس شہری کا کہنا تھا کہ وہ فلسطینی ہے اور ترکی میں پناہ حاصل کرنا چاہتا ہے. عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطینی شہر رام اللہ کا رہائشی ندیم انجاصہ ترک سفارت خانے میں گیا اور حکام سے بات چیت کے بعد انہیں دھمکیاں دیں اور فائرنگ شروع کر دی. اس موقع پر سفارت خانے کے محافظین نےجوابی فائرنگ کی جس سے ایک گولی اس کی ٹانگ میں لگی اور وہ زخمی ہو گیا. واقعے کے بعد صہیونی فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے سفارت خانے کی عمارت کو گھیرے میں لےلیا. آخری اطلاعات تک زخمی فلسطینی شاباک کے ایجنٹ کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی اور اسے حراست میں لے کر ایک الگ مقام پر رکھا گیا تھا. خیال رہے کہ ندیم انجاصہ نے چار سال قبل اسرائیل میں قائم برطانوی سفارت خانے پر بھی اسی طرح کا حملہ کیا تھا، جس کی پاداش میں اسے ایک سال قید کی سزا بھگتنا پڑی .دوسری جانب ندیم انجاصہ کی خاتون وکیل کا کہنا ہے کہ اس کے موکل کے اسرائیلی خفیہ ادارے شاباک کے ساتھ خفیہ روابط مصدقہ ہیں. انہوں نے کہا کہ شاباک اس کےموکل کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتی ہے لیکن اسے تحفظ فراہم نہیں کر رہی.