فلسطینی کی آئینی حکومت نے متنبہ کیا ہے کہ مسجد اقصی کو تقسیم کرنے کی سازش کی جارہی ہے- غزہ میں کابینہ کے اجلاس کے بعد حکومتی ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی حکومت مسجد اقصی کو اسی طرح دو حصوں میں تقسیم کرنے کی سازش کر رہی ہے جس طرح اس نے الخلیل میں مسجد ابراہیمی میں کیا- جہاں پر ایک حصہ مسلمانوں کے مختص کردیا گیا اور ایک حصے میں یہودی مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں- ترجمان کے مطابق اس سازش کو صرف فلسطینیوں کی لاشوں پر سے گزر کر پایہ تکمیل تک پہنچا جاسکتا ہے- مسجد اقصی میں تمام مسلمانوں کی جان ہے- مسجد اقصی خطرے میں ہے، صرف بیانات اور مذمت کافی نہیں ہے- مسلمان حکمرانوں کو مسجد اقصی کی حفاظت کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہئیں- حماس کی حکومت نے مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اسرائیلی کارروائیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے روکنے کی مذمت کی- حکومتی ترجمان کے مطابق مسجد اقصی سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی کارروائیوں کے خلاف احتجاجی مظاہروں کو روکنا قابض اسرائیلی حکومت کی مدد کرنے کے مترادف ہے- حکومتی ترجمان نے اسرائیلی قید سے فلسطینی خواتین قیدیوں کی رہائی کے لیے ڈیل پر مزاحمتی جماعتوں کو خراج تحسین پیش کیا- ترجمان کے مطابق مزاحمتی جماعتوں نے اسرائیل کو قیدیوں کی رہائی کے اقدام پر مجبور کر دیا- واضح رہے کہ اسرائیلی حکومت نے مزاحمتی جماعتوں سے یرغمال اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کی ویڈیو حاصل کرنے کے بدلے میں بیس فلسطینی خواتین قیدیوں کو رہا کیا- فلسطینی آئینی حکومت نے واضح کیا کہ اسرائیلی عقوبت خانوں سے اسیران کی رہائی ان کی سیاسی ترجیحات میں شامل ہے- سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی-