اسرائیل نے فریڈم فلوٹیلا پر صہیونی جارحیت کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی سے تعاون نہ کرنے کی دھمکی دے دی، اسرائیل نے کہا ہے کہ کمیٹی نے 31 مئی کی خونریزی، جس میں 09 ترک رضا کار شہید ہو گئے تھے، میں شرکت کرنے والے تین اسرائیلی فوجیوں سے سوالات کیے تو جواب نہیں دیا جائے گا۔ صہیونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے ترجمان ’’ نیر حیفیتز‘‘ نے کہا کہ نیتن یاہو نے واضح طور پر اس کمیٹی کے ساتھ تعاون کرنے یا ممکنہ طور پر کیے جانے والے سوالات کا جواب دینے سے انکار کر دیا ہے۔ باخبر صہیونی ذرائع کے مطابق اسرائیل اور اقوام متحدہ کے مابین محصورین غزہ کے لیے امدادی سامان لیکر جانے والے جہاز پر خونریز کارروائی میں شریک اسرائیلی فوج کے عہدیداروں سے کسی قسم کی پوچھ گچھ نہ کرنے کا دو طرفہ معاہدہ طے پا گیا ہے تاہم اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے اس قسم کے کسی معاہدے کو مسترد کرتے ہوئے کمیٹی کی جانب سے صہیونی فوجی یونٹ میں شریک تین عہدیداران سے سوالات کے امکان کا اظہار کیا ہے۔