اسرائیلی فوج کے 36 اعلی اختیاراتی عہدیدار اور اہلکاروں نے صہیونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ چار سال سے حماس کی قید میں اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کو رہا کروانے کے لیے قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکے ہیں۔ انہوں نے نیتن یاھو کو حماس پر دباؤ ڈالنے میں ناکام قرار دیا۔ عبرانی زبان میں شائع ہونے والے معروف اسرائیلی اخبار ’’ھارٹز‘‘ کے مطابق اسرائیلی فوجی عہدیداروں نے نیتن یاھو کو کہا ہے کہ اس ضمن میں نیتن یاھو کا کام ناکافی ہے اور قیدیوں کے تبادلے کے معاملے میں انہیں پہل کرنا چاہیے تھی۔ اعلی فوجی عہدیداروں نے اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کی رہائی کے لیے کی جانے والی صہیونی حکومت کی ناکام کوششوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس ضمن میں کی جانے والی کوششوں کو مصنوعی اور غیر حقیقی قرار دیا۔ فوجی آفیسرز اور اہلکاروں نے نیتن یاھو کو لکھے گئے اپنے خط میں شالیت کے معاملے میں عملی کام سے صرف نظر کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ اسرائیلی حکومت اب تک غزہ میں حماس کی تحریک پر عملی دباؤ ڈالنے میں ناکام رہی ہے۔