اسرائیلی میڈیا میں پیر کے روز متعدد تصاویر کے ساتھ ایک خبر شائع ہوئی ہے جس میں فلسطینی حکومت میں شامل فتح کے بعض قائدین اوراسرائیلی حکام کے درمیان ملاقات کا انکشاف کیا گیا ہے. فتح اور اسرائیلی حکام کے درمیان ملاقات کا یہ انکشاف ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جبکہ حال ہی میں فتح کی قیادت نے کہا تھا کہ وہ اسرائیل سے ٹھوس یقین دہانی حاصل کیے جانے تک فلسطینی اتھارٹی کی براہ راست مذاکرات کی حمایت نہیں کرے گی. مرکز اطلاعات فلسطین کو موصولہ اطلاعات کے مطابق فتح کی قیادت اور اسرائیلی حکام کےدرمیان یہ خفیہ اور ون آن ون ملاقات حالیہ دنوں میں مقبوضہ بیت المقدس میں ہوئی ہے. ملاقات میں اسرائیل کی طرف سے صہیونی وزیردفاع ایہود باراک اور وزیر صنعت وتجارت بنجمن بن الیعازر، وزیر برائے سوشل سروسز یتزحاق ہرٹسوگ، وزیر زاعت شالوم سمحون، سابق وزیردفاع شاٶ موفاز اور کئی دیگر اراکان کنیسٹ شریک ہوئے جبکہ فتح کی طرف سے سلام فیاض کی حکومت میں شامل وزیر برائے آبادکاری محمد شتیہ اور فتح کی مرکزی کمیٹی کے رکن اور فلسطینی رکن پارلیمنٹ جبریل الرجوب نے شرکت کی. ذرائع کے مطابق فتح اور اسرائیلی قیادت کے مابین یہ ملاقات ایہود باراک کے سیاسی مشیرصالح طریف کے گھر پر اس کی بیٹی کی شادی کی تقریب کے دوران ہوئی، جس میں دونوں طرف کے قائدین کو مدعو کیا گیا تھا. گوکہ یہ کوئی باضابطہ مذاکرات یا ملاقات نہ تھی تاہم تصاویرمیں دونوں طرف کی قیادت کوکسی بات پرقہقہے لگاتے بھی دکھایا گیا ہے. اس کے علاوہ فلسطینی اور اسرائیلی حکام ایک ہی میز پر بیٹھے ہیں اور ایسے لگ رہا ہے کہ گویا براہ راست مذاکرات کر رہےہیں. ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات نہایت خوشگوار ماحول میں ہوئی.