امریکی اراکین کانگریس کی ایک بڑی تعداد نے فلسطینی صدر محمود عباس پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ غیر مشروط بات چیت جاری رکھیں اور یہودی بستیوں کی تعمیر کے باعث مذاکرات ختم کرنے کے دھمکیوں سے باز آ جائیں. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق 87 امریکی سینٹرز نے صدر براک حسین اوباما کو ایک خط تحریر کیا ہے، جس میں ان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس پر دباٶ ڈالیں تاکہ وہ اسرائیل کے ساتھ براہ راست بات چیت جاری رکھنے کا اعلان کریں. خط میں مزید مطالبہ کیا گیا ہے کہ امریکا عرب لیگ سے بھی یہ ضمانت حاصل کرے کہ وہ اپنے چاراکتوبر کو ہونے والے خصوصی اجلاس میں فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان براہ راست مذاکرات کی حمایت کا اعلان کرے. رپورٹ کے مطابق 100 امریکی سینٹرز میں سے 87 کے دستخطوں پر مشتمل یہ خط پیر کوصدر باراک اوباما کو دیا گیا ہے. اس میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر فریقین پر واضح کریں کہ ان میں سے کوئی ایک بھی مذاکرات کے عمل سے الگ ہونے کی دھمکیوں سے سختی سے گریز کرے. مذاکرات سے دستکش ہونے سے امریکی ارکین کانگریس کا اشارہ صدر عباس کی جانب تھا جو متعدد مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ اگراسرائیل نے یہودی بستیوں کی تعمیر جاری رکھی توہ مذاکرات ترک کردیں گے. خط میں عرب ممالک پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں حقیقی اور پائیدار امن کےقیام میں فلسطین اور اسرائیل کے درمیان براہ راست بات چیت کا عمل تعطل کا شکار نہ ہونے دیں.