قاہرہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) جمعرات کی شام قاہرہ میں ہونے والے چھ عرب وزرائے خارجہ اجلاس میں غزہ کی پٹی میں ایک جامع اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔
یہ بات مصری وزارت خارجہ کی طرف سے رپورٹ کردہ اجلاس کے ارکان کی طرف سے جاری کردہ مشترکہ بیان کے مطابق سامنے آئی ہے۔
مشترکہ بیان کے مطابق قاہرہ میں مصر کے وزرائے خارجہ اجلاس میں سامح شکری، سعودی عرب کے شہزادہ فیصل بن فرحان، قطر کے محمد بن عبدالرحمن آل ثانی، اردن کے ایمن الصفدی متحدہ عرب امارات کی وزیر مملکت برائے بین الاقوامی تعاون تعاون ریم الہاشمی اور فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سیکرٹری حسین الشیخ نے شرکت کی۔
چھ فریقی عرب اجلاس میں “مسئلہ فلسطین میں پیشرفت اور غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ کے تباہ کن اثرات اور اسے روکنے کے لیے کی جانے والی کوششوں اور اس سے پیدا ہونے والی بے مثال مصائب اور انسانی تباہی پر تبادلہ خیال اور غور وخوض کیا گیا”۔
بیان کے مطابق شرکاء نے “ایک جامع اور فوری جنگ بندی کے حصول، انسانی امداد کی رسائی میں اضافہ اور اسرائیل اور غزہ کی پٹی کے درمیان تمام گزرگاہوں کو کھولنے پر زور دیا۔”
انہوں نے “سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2720 پر مکمل عمل درآمد کے ذریعے اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ رکاوٹوں کو دور کرنے کی ترجیح پر زور دیا گیا۔
اجلاس کے شرکاء نے “اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں (اونروا) کو مکمل تعاون فراہم کرنے” پر زور دیا۔
انہوں نے اپنے “فلسطینی بھائیوں کو ان کی سرزمین سے بے گھر کرنے یا فلسطینی کاز کو ختم کرنے کی کسی بھی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔
مشترکہ بیان کے مطابق، شرکاء نے “دو ریاستی حل کو نافذ کرنے اور عرب امن اقدام سمیت بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق فلسطینی ریاست کے قیام کی ناگزیریت پر زور دیا”۔