جنوبی افریقہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں نسل پرستی کے خلاف جدوجہد کرنے والے عظیم انقلابی رہنما نیلسن مانڈیلا کی دسویں برسی کی مناسبت پانچویں بین الاقوامی یکجہتی فلسطین کانفرنس ۳ دسمبر سے پانچ دسمبر تک جوہانسبرگ میں منعقد ہوئی۔ عالمی کانفرنس میں فلسطین سے شہداء کے خاندانوں سمیت اسرائیلی قید سے رہائی پانے والے اسیروں اور ایشیائی ممالک، یورپی ممالک، لاطینی امریکا اور شمالی امریکا کے ممالک سمیت افریقی 72 ممالک سے ایک سو بیس مندوبین نے شرکت کی۔
کانفرنس میں فلسطینی مزاحمتی تحریکوں بشمول حماس، حزب اللہ لبنان، جہاد اسلامی، انصار اللہ یمن، الفتح موومنٹ اور دنیا بھر کی اہم شخصیات بشمول اراکین پارلیمنٹ، وزراء، دنیا بھر کے معروف صحافیوں، سوشل میڈیا شخصیات، سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے چیدہ چیدہ افراد نے شرکت کی۔
کانفرنس کے اختتام پر متفقہ اعلامیہ جاری کیا گیا جو جنوبی افریقہ کے صدر سائرل رامافوسا کو پیش کر دی گئی۔
کانفرنس کا اعلامیہ مندرجہ ذیل ہے
فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کی عالمی تنظیم حق واپسی کے 10 سالہ موقع پر، اور نسل پرستی کے خلاف عظیم جدوجہد کرنے والے آزادی کے عالمی جنگجو، صدر نیلسن منڈیلا کے انتقال کی دسویں برسی کے موقع پر، فلسطین میں واپسی کی عالمی مہم (GCRP) اور منڈیلا کے شاہی گھر (RHoM) کی جانب سے فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا پانچواں عالمی کنونشن مورخہ 3 تا 5 دسمبر جوہانسبرگ جنوبی افریقہ میں بعنوان “نیلسن منڈیلا اور فلسطین: آزادی تک نسل پرستی کا مقابلہ، منعقد ہوا۔
یہ عالمی کنونشن غزہ اور تمام مقبوضہ فلسطین پر غاصب صہیونی حکومت اسرائیل کی طرف س جاری مسلسل اور وحشیانہ جنگ کے دوران منعقد ہوا۔
ہم 7 اکتوبر 2023 سے پہلے اور اس کے بعد صہیونی غاصب حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کی نسل کشی، جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کی مذمت میں ایک واضح موقف رکھتے ہیں۔
آنجہانی صدر نیلسن منڈیلا کی نسلی امتیاز اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے سلسلے میں ان کی بہادرانہ کوششوں کی قدر دانی کرتے ہیں۔ صدر نیلسن رولیلہ منڈیلا قید میں رہنے کے دوران اور رہائی کے بعد فلسطینی عوام کی مزاحمت کے وفادار حامی تھے۔ ان کی آواز سب سے بڑی اخلاقی طاقت ہے جو فلسطین کے مستقبل کو قبضے سے آزادی تک تشکیل دے سکتی ہے
امریکی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ
فلسطینی عوام کے خلاف نازی صیہونی
جنگ کے فوری اور غیر مشروط خاتمے کو یقینی بنائے۔
عالمی کنونشن دنیا بھر کے حریت پسندوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں سے مطالبہ کرنا کہ وہ اس جنگ کی مذمت کریں اور اس جنگ کے خاتمہ کے لئے ایک مشترکہ منصوبہ بندی اور مخصوص سرگرمیوں کے ذریعے عالمی سطح پر صہیونی جرائم کے خلاف احتجاج کریں۔
فلسطینی عوام کے خلاف وحشیانہ جرائم، خاص طور پر غزہ کی حالیہ جنگ میں چاہے بین الاقوامی یا قومی عدالتوں میں صہیونی ادارے اور اس کی حمایت کرنے والے ممالک کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے کام جاری رکھیں۔
غزہ کے محاصرے کو توڑنے اور مکمل طور پر از سرنو تعمیر کے لیے عملی سرگرمیاں شروع کرنا اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے دنیا بھر کی سول تنظیموں اور کارکنوں کے درمیان مخصوص مشترکہ عملی اقدامات کو مربوط کرنا۔
بین الاقوامی سطح پر سول سوسائٹی کی تنظیموں کے درمیان ہم آہنگی کے طریقہ کار کو تیار کرنا، اور سال بھر میں یکجہتی کی سرگرمیوں اور واقعات کے لیے مشترکہ کام کا پروگرام تیار کرنا۔
فلسطینی کاز کی حمایت کو بڑھانے اور صہیونی غاصب حکومت کے جرائم کو بے نقاب کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر سرگرم کارکنوں اور اثرورسوخ کے درمیان ایک مربوط میکانزم کا قیام۔
فلسطینی عوام کی حمایت میں دنیا کے بیشتر ممالک میں عوامی تحریکوں کو جاری رکھنا اور ان کو تقویت دینا، صیہونی جرائم کی مذمت کرنا اور جارحیت کے معمول کو مسترد کرنا۔
ہم فلسطینی مزاحمت کو سلام پیش کرتے ہوئے دریا سے سمندر تک پورے فلسطین کی آزادی تک اس مزاحمت کی عظیم جدوجہد کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں اور صہیونی جارحیت کا مقابلہ کرنے میں فلسطینی مزاحمت کی موثر حمایت پر تمام مزاحمتی تحریکوں بشمول حماس، حزب اللہ لبنان، جہاد اسلامی، انصار اللہ یمن اور عراقی مزاحمت کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
کنونشن کے شرکاء دسیوں ہزار معزز شہداء، بچوں، خواتین اور مردوں کے سامنے عاجزی سے کھڑے ہیں۔ وہ تمام مقبوضہ علاقوں بالخصوص غزہ کی پٹی میں ثابت قدم اور مزاحمت کرنے والے فلسطینی عوام کو سلام پیش کرتے ہیں اور
ان کی جدوجہد اور عظیم قربانیوں کو سراہتے ہیں ، جو نسل پرست اور ناجائز صہیونی حکومت کے خاتمے کے لئے
جدوجہد کر رہے ہیں۔
عالمی جدوجہد کے انضمام پر زور دینا، اور نسلی امتیاز کے مقابلے میں رہنما نیلسن منڈیلا کی جدوجہد اور صیہونیت اور استعمار کے خلاف فلسطینی عوام کی مزاحمت کو جوڑنا۔
صدر نیلسن منڈیلا کے خاندان، فلسطین میں واپسی کی عالمی مہم اور اس فورم کو سپانسر کرنے پر منڈیلا کے شاہی گھر، اور جنوبی افریقہ کے عوام اور حکومت کی حمایت میں ان کے مخلصانہ اور مسلسل موقف کے لیے شکریہ اور تعریف کرتے ہیں۔