اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے قریبی ذرائع سے معلوم ہواہے کہ امریکا نے فلسطین میں یہودی آباد کاری روکنے کے مطالبے سے دستبرداری کا اعلان اسرائیل کی منظوری کے بعد کیا ہے. ذرائع کے مطابق صہیونی وزیراعظم نے کہا ہے کہ امریکا کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے کے مطالبے سے امریکا کی دستبرداری کا اعلان ان کی مرضی سے کیا گیا ہے. خیال رہے کہ اسرائیلی ذرائع نے یہ انکشاف ایک ایسے وقت میں کیا ہے کہ جب امریکا نے کہا ہے کہ اس کے یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے کے بارے میں اسرائیل سے جاری مذاکرات ناکام ہو چکے ہیں. اسرائیلی ریڈیو نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکا نے یہودی آبادکاری پر آئندہ مذاکرات نہ کرنے کا جو اعلان کیا ہے وہ اسرائیلی حکومت کی مرضی کےمطابق کیا ہے. صہیونی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکا کے یہودی آبادکاری روکنے بارے دباٶ سےدستبردار ہونے کے بعد وہ سیاسی عمل کو آئندہ دنوں میں تیز کریں گے. ان کا مزید کہا تھا کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ مذاکرات یہودی بستیوں کی تعمیرکے تسلسل کے ساتھ بھی جاری رکھے جا سکتے ہیں. ادھر بدھ کو اسرائیلی کابینہ کے ایک اجلاس میں بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیل فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ مذاکرات کا عمل اگلے چند روز میں تیز کرنے پر غور کر رہا ہے. اس سلسلے میں فلسطینی اتھارٹی سے مذاکرات کے ایجنڈے کی تیاری پر غور کیا جا رہا ہے. اسرائیلی ریڈیو کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے خصوصی ایلچی یتزحاق مولخو ان دنوں امریکا میں ہیں جہاں وہ فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کے مختلف پہلوٶں پر امریکی حکام سے بات چیت کر رہے ہیں. توقع ہے کہ اگلے چند روز میں فلسطینی مندوب بھی امریکا کا دورہ کریں گے .