اسرائیل میں قائم”ایجوکیشن ان دی ایج ا ٓف ڈیجٹ” کے نام سے ایک غیرسرکاری ادارے کے زیراہتمام فلسطینیوں کے بنیادی حقوق سے متعلق ایک عوامی سروے کرایا گیا ہے. سروے میں صرف یہودیوں اور صہیونیوں سے رائے لی گئی. اعداد و شمار اور نتائج کے مطابق سروے میں 59 فیصد رائے دہندگان نے مقبوضہ فلسطین کے 1948ء کے علاقوں اور دیگر شہروں میں فلسطینیوں کو بنیادی حقوق کی فراہمی کی مخالفت کی ہے. اسرائیل کے عبرانی اخبار”ہارٹز” میں شائع جائزے کے نتائج کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 64 فیصد اسرائیلی شہریوں کا خیال ہے کہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی شہروں میں موجود عرب آبادی یہودی آبادی بنیادی حقوق کے معاملےمیں یہودیوں کی مساوی نہیں ہو سکتی، جبکہ 59 فیصد رائے دہندگان نےشدت کے ساتھ مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینی شہریوں کو ہرقسم کے بنیادی حقوق سے یکسر محروم کر دیا جائے. ایک دوسرے سوال کے جواب میں کہ 41 فیصد یہودیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کویہودی ریاست تسلیم نہ کرنے والے فلسطینیوں کو ان کے گھروں اور علاقوں سے نکال دیا جائے. جبکہ مجموعی طور پر96 فیصد رائے دہندگان نے اسرائیل کوایک یہودی جمہوری ریاست قراردینے کی حمایت کی.