مقبوضہ فلسطین میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سربراہ الشیخ رائد صلاح نے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی شہریوں کے گھر کو مسمار کرنے کا مقصد مسجداقصی کے نیچے زمینی راستوں کو کھولنا ہے- اسرائیلی حکومت مسجد اقصی کو یہودی معبد میں تبدیل کرنے کی سازش پر عمل پیرا ہے- انہوں نے کہا کہ یہودی مذہبی پیشوا فلسطینی اراضی کے ہتھیانے کو جائز بنانے کے لیے مذہب کا غلط استعمال کررہے ہیں- یہودی حاخامات حرام کو حلال اور حلال کو حرام قرار دینے، برائی کو پھیلانے اور تباہی کو جائز کررہے ہیں- الشیخ رائد صلاح نے مقبوضہ بیت المقدس کے الشیخ جراح محلے کے مسئلہ کے حوالے سے کہاکہ ہر علاقہ 1948ء میں باغات پر مشتمل تھا- اقوام متحدہ کے ریلیف ادارے نے 1956ء میں متعدد اہل علاقہ کو گھر تعمیر کرئیے- آج اسرائیلی حکومت توریت کے نام پر گھروں سے نکال رہی ہے- الشیخ رائد صلاح نے یہودیوں کی جانب سے انسانی اعضاء کی تجارت کے حوالے سے کہاکہ انہیں کس نے اجازت دی ہے کہ مردوں کے دل اور ہڈیاں فروخت کریں؟ الشیخ رائد صلاح نے یہودی مذہبی پیشواؤں کی طرف سے غیر یہودیوں کے قتل کے فتوی کی بھی مذمت کی –