Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

یورپی مہم کی یورپی یونین کے بیان پر کڑی تنقید

palestine_foundation_pakistan_gaza-we-all-gaza

غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے یورپی ممالک میں سرگرم تنظیم” یورپی مہم برائےانسداد معاشی ناکہ بندی غزہ” نے یورپی یونین کی جانب سے گذشتہ روز جاری بیان کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی ممالک نے فریڈم فلوٹیلا پر صہیونی جارحیت کی مذمت نہ کر کے فلسطینی عوام کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔
پیر کے روز برسلز سے مہم کے رکن رامی عبدہ نے اپنے ایک بیان میں یورپی وزراء خارجہ کے بیان پر رد عمل میں کہا کہ “یورپی یونین کے اجلاس کے بعد جاری بیان میں نہایت کمزور موقف اختیار کیا گیا ہے، آزاد دنیا سے اس طرح کے بیانات کی توقع نہیں کی جاسکتی۔ فلسطینی عوام کو یورپ سے یہ توقع تھی کہ وہ اجلاس میں غزہ کی معاشی ناکہ بندی اٹھانے کے لیے کوئی ٹھوس مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت اور بے گناہ افراد کا اسرائیل کو ذمہ دار ٹھہرائیں گے لیکن بد قسمتی سے ایسا نہیں ہوا”۔
عبدہ نے مزید کہا کہ “یورپی یونین کا بیان فلسطینی عوام کے حوالے سے نہایت مایوس کن ہے، بیان میں نہایت کمزوری کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا بلکہ متنازعہ بیان جاری کر کےغزہ کی ظالمانہ معاشی ناکہ بندی کو قانونی جواز فراہم کرنے کی کوشش کی گئی۔
یورپی مہم کے رکن نے یورپی یونین کی جانب سے دو ہفتےقبل فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت سے گریز اور صرف جانی نقصان کے ضیاع پر افسوس کے اظہار کی شدید مذمت کی اور کہا کہ جارحیت کی مذمت نہ کرنا اسرائیل کو مظالم جاری رکھنے کے لیے گرین سگنل دینے کے مترادف ہے۔
انہوں نے یورپی وزراء خارجہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام اور غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے حوالے سے اپنی حکمت عملی تبدیل کریں اور غزہ کی معاشی ناکہ بندی کو اٹھانے کے لیے ٹھوس کوششیں کریں۔ غزہ کی امداد کو اسرائیل کی سلامتی کے ساتھ جوڑنے کا واضح مطلب اسرائیل کو جرام کے تسلسل کا گرین سگنل دینا اور غزی کی معاشی ناکہ بندی کو قانونی جواز فراہم کرنا ہے۔
رامی عبدہ نے کہا کہ یورپی یونین کی طرف سے حماس کے ہاں قید گیلاد شالیت کی رہائی کا مطالبہ کرنا اور آٹھ ہزار سے زائد فلسطینی قیدیوں کو اور ان کےمسائل کو نظرانداز کرنے سے یورپ کی اسرائیل کی طرف داری واضح ہوتی ہے۔ یورپ اگر قیدیوں کے معاملے میں سنجیدہ اور غیر جانب دار ہے تو وہ ان ہزاروں فلسطینیوں کی رہائی کے لیے بھی اسرائیل سے مطالبہ کرے جو سال ہا سال سے صہیونی عقوبت خانوں میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan