اسماعیل ہنیہ کی صدارت میں ہوئے فلسطینی حکومت کی کابینہ کے ایک اجلاس میں عرب رہنماؤں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ رواں مہینے لیبیا میں ہونے والی کانفرنس میں بیت المقدس اور اقصیٰ مسجد کی صورت حال پر ترجیحی بنیادوں پر خاص توجہ دیں۔
حکومت کی طرف سے جاری بیان میں او آئی سی سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر اجلاس طلب کریں اور اسرائیل کی طرف سے بیت المقدس کو یہودیانے کرنے کی پالیسی کا توڑ کرنے کیلئے عملی اقدامات تجویز کرنے اور ان پر عمل کرانے کے ٹھوس اقدامات کریں۔
بیان میں دنیا بھر کے آزادی پسند عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ صہیونی عزائم ناکام بنانے کیلئے وہ فلسطینی محکوم عوام کا سہارہ بنیں اور مسلمانوں اور عیسائیوں کی عبادت گا ہوں کے تحفظ کو یقینی بنانے اور فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کیلئے بڑی بڑی ریلیوں کا اہتمام کریں ۔
کابینہ کے اجلاس کے افتتاحی خطاب میں وزیراعظم اسماعیل ہنیہ نے رام اللہ انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ مزاحمت کا راستہ ترک کرنے کے بجائے ،فلسطینی عوام اور مقدس مقامات کی حفاظت کی طرف توجہ مبذول کریں۔ بیت المقدس کی آج کی کہانی جدوجہد کا اصل راستہ متعین کر رہی ہے اور صہیونیت کا اصل چہرہ بے نقاب کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صہیونیوں کا قبضہ زیادہ دیر تک اب قائم نہیں رہ سکے گا۔