Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

پہلی نصرت اسیران فلسطین کانفرنس 11 فروری کو جنیوا میں ہو گی

palestine_foundation_pakistan_palestinian-prisoners3

یورپ میں انسانی حقوق کے سرگرم کارکنوں اور پارلیمنٹیرینز نے فلسطینی اسیران کے خلاف اسرائیلی جرائم کے خلاف کمر کستے ہوئے رواں ماہ کی گیارہ تاریخ کو سوئس دارالحکومت جنیوا میں پہلی عالمی کانفرنس برائے نصرت فلسطینی اسیران کا اعلان کر دیا ہے۔ اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی اسیران بالخصوص خواتین اور بچوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف اس کانفرنس میں انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ مختلف ممالک کے پارلیمانی اور سرکاری عہدیدار بھی شریک ہونگے۔ فلسطینی اسیران کے حقوق کے تحفظ کے یورپی نیٹ ورک کے سربراہ محمد حمدان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں منعقد کی جانے والی یہ کانفرنس اپنی نوعیت کی منفرد کانفرنس ہوگی جس میں اسرائیلی عقوبت خانوں میں فلسطینی اسیران کی ناگفتہ بہ صورتحال پر گفتگو کی جائے گی۔ حمدان نے کہا کہ ہم اسیران کے ساتھ توہین آمیز سلوک پر عالمی مجرمانہ خاموشی پر مزید ہاتھ باندھے کھڑے نہیں رہ سکتے۔ اسیران کی حالت دن بدن بدتر ہوتی جارہی ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیلی حکام نے مختلف عقوبت خانوں میں 7000 سے زائد فلسطینیوں کو قید کر رکھا ہے جہاں ان سے انتہائی ناروا سلوب برتا جاتا ہے۔ اسیران بنیادی انسانی حقوق کے عالمی قوانین کے بر خلاف انتہائی ذلت آمیز رویوں اور سزاؤں کا شکار ہیں۔ جسمانی اور ذہنی اذیت سے دوچار اسیران پر مظالم ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتے جا رہے ہیں۔ عالمی کانفرنس میں سوئٹزر لینڈ اور یورپی ممالک کے اعلی اختیاراتی شخصیات کے ساتھ ساتھ ریڈ کراس کے سابق سربراہ اور الجزیرہ ٹی وی نیٹ ورک کے انسانی حقوق یونٹ کے سربراہ معروف صحافی سامی الحاج بھی شرکت کر رہے ہیں۔ کانفرنس کے شرکاء میں انسانی حقوق کی سرگرم کارکن سوئس خاتون ’’برجٹرا ایلویسٹروم‘‘ اور ان کے خاوند ایلن میل مجرن بھی شامل ہیں۔ اسیران بالخصوص بچوں سے متعلق حقوق کی آواز بلند کرنے پر ان دونوں کو طویل عرصے سے صہیونی میڈیا کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وہ اس ضمن میں درجنوں پر عدالت میں بھی حاضر ہوچکے ہیں۔ برطانوی لیبر پارٹی میں فلسطینی ہم نواؤں کے گروپ کے سربراہ مارٹن لنٹن اور برطانوی رکن پارلیمان جیرمی کوربن نے بھی کانفرنس میں شرکت کا اعلان کر رکھا ہے۔ ہیومن رائٹس کی عالمی سرگرم شخصیات اور یورپی حکومتوں سے فلسطینی اسیران کی رہائی میں ٹھوس اور فوری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا تھا۔ عالمی تنظیموں اور معروف شخصیات نے قیدیوں کے غضب کردہ حقوق کو فی الفور بحال کرنے بالخصوص قیدیوں کی حالت زار کے معائنے کے لیے انسانی حقوق کی تنظیموں کی جیلوں میں رسائی کی اجازت کا مطالبہ کیا ہے۔ حمدان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل اپنے عقوبت خانوں میں انسانی حقوق کے تمام عالمی قوانین اور بین الاقوامی معاہدوں کی دھجیاں اکھیڑ رہا ہے۔ دو روزہ کانفرنس کی سرگرمیوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس کانفرنس میں فلسطینی اسیران کی حالات زار کو بھرپور انداز میں دنیا کے سامنے پیش کیا جائے بالخصوص اسیران کے اہل خانہ کی شہادتیں اسرائیلی مظالم کی قلعی دنیا کے سامنے کھولیں گی۔ کانفرنس کے دوسرے روز قید کی بنا پر قیدی خواتین اور مردوں پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا جائے گا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan