پولینڈ حکام نے امسال جنوری میں دبئی کے ایک ہوٹل میں میں حماس کے رہنما محمود مبحوح کے قتل میں ملوث وارسو سے گرفتار ہونے والے موساد کے ایجنٹ ’’اروی بروڈسکی‘‘ کو جرمنی کے سپرد کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا۔ فیصلہ بروڈسکی کی جرمن سپردگی کے پہلے فیصلے پر نظر ثانی کی دراخواست مسترد ہونے کے بعد کیا گیا۔ عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار ’’ھارٹز‘‘ کے مطابق بروٹسکی کے وکیل نے عدالت میں اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ابھی تک بروڈسکی کی اصل شناخت واضح کرنے کے لیے کافی ثبوت موجود نہیں اور یہ بات ضروری نہیں کہ جرمنی کو مطلوب شخص یہ ہی ہوں، انہیں محض مشتبہ ہونے کی بنیاد پر جرمنی کے سپرد نہیں کیا جا سکتا۔تاہم عدالت نے ان کے دلائل ماننے سے انکار کر دیا۔ واضح رہے کہ جولائی کے آغاز میں دیے گئے اپنے فیصلے میں عدالت یہ کہ چکی تھی کہ ملزم پر جرم ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے صرف اس بات کی تصدیق کافی ہے کہ اس ملزم کی حوالگی کی سرکاری درخواست موجود ہے اور یہ وہ ہی شخص کے جس کے بارے میں درخواست کی گئی ہے۔ موساد کے مبینہ ایجنٹ کو جون میں پولینڈ کے واسو ائیر پورٹ سے جرمنی کی جانب سے جاری کردہ یو رپے وارنٹ گرفتاری کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اس پر جرمنی کا جعلی پاسپورٹ بنوانے اور جاسوسی کا الزام ہے۔ اسی جعلی پاسپورٹ کو استعمال کر کے دبئی میں قتل کی کارروائی کی گئی تھی۔ امسال جنوری میں دبئی کے ہوٹل میں حماس کے معروف رہنما محمود مبحوح کو قتل کیا گیا تھا، قتل کرنے والے افراد دنیا کے متعدد ممالک سے دبئی پہنچے تھے۔ اس کارروائی میں برطانیہ کے متعدد جعلی پاسپورٹوں کے علاوہ، آئرلینڈ کے چھ، فرانس کے چار، آسٹریلیا کے چار اور جرمنی کا ایک پاسپورٹ استعمال کیا گیا تھا۔ دبئی پولیس کے مطابق اس کارروائی میں ستائیس افراد نے حصہ لیا تھا۔