کراچی (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سرپرست اراکین بشمول سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی، پاکستان مسلم لیگ (ف) کے رہنما سردار رحیم، سابق اراکین سندھ اسمبلی محفوظ یار خان، میجر (ر) قمر عباس، ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے صدر علامہ صاحبزادہ ابو الخیر محمد ذبیر، مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر زیدی، جمعیت علماء پاکستان کے صدر علامہ قاضی احمد نورانی، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ارشد نقوی، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسرار عباسی، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما یونس بونیری، جمعیت علماء اسلام کے رہنما قاری عثمان، مولانا عمر صادق، آل پاکستان سنی تحریک کے سربراہ مطلوب اعوان قادری، کشمیری رہنما بشیر سدوزئی ، ہیومن رائٹس کونسل کے جمشید حسین، معروف سماجی رہنما ریحانہ عزیز، عرم بٹ اور تنظیم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے پاکستانی صحافیوں کے اسرائیل دورہ سے متعلق شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پاکستانی صحافیوں کے اسرائیل دورہُ پر خاموش ہے جس سے قوم میں مزید بے چینی پائی جاتی ہے۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملہ پر فی الفور قوم کو وضاحت دی جائے اور اسرائیل جانے والے صحافیوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی صحافیوں کے اسرائیل دورہ پر حکومت خاموش ہے ہم سپہ سالار افواج پاکستان جنرل قمر جاوید باجوہ اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ اس معاملہ پر سخت ایکشن لیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے کہا تھا اسرائیل امریکہ اور مغرب کی ناجائز اولاد ہے ہم کسی صورت اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے۔ آج پاکستانی صحافیوں کا اسرائیل جانا نہ صرف جناح کی توہین ہے بلکہ آئین پاکستان سے سنگین غداری ہے ۔پاکستانی صحافیوں کے دورہ اسرائیل پر حکومت کی مجرمانہ خاموشی سوالیہ نشان ہے۔ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان اس فُعل کی شدید مذمت کرتی ہے۔ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کا معمول پاکستان کی نظریاتی بنیادوں سے سنگین غداری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ اگر عرب ممالک کے دباؤ میں اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی گئی تو نہ رکنے والے احتجاج کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔پاکستانی صحافیوں کے دورہ اسرائیل پر حکومت کی مجرمانہ خاموشی سوالیہ نشان ہے۔ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان اس فُعل کی شدید مذمت کرتی ہے۔ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کا معمول پاکستان کی نظریاتی بنیادوں سے سنگین غداری ہے۔