فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام عباس ملیشیا نے اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” اور دیگر جماعتوں کے اسیران پر وحشیانہ تشدد کا سابقہ ریکارڈ توڑ دیا ہے.تشویشناک قراردیے گئے مریض قیدیوں پر بھی بہیمانہ تشدد کر کے عباس ملیشیا نے تمام اخلاقی اور اصولی حدود پھلانگ دی ہیں.
مرکز اطلاعات فلسطین کو عباس ملیشیا کی جیلوں سے ملنے والی اطلاعات میں معلوم ہوا ہے کہ رام اللہ میں زیرحراست مریض عونی کمیل پر بیماری کے باوجود وحشیانہ تشدد کیا گیا ہے جس کے بعد اسے جنین کے ایک اسپتال میں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کرایا گیا ہے، جہاں اس کی حالت نہایت نازک بتائی جاتی ہے
اطلاعات کے مطابق عبا س ملیشیا ماضی میں بھی عونی کمیل کو تشدد کے بعد کئی مرتبہ علاج معالجے کے لیے اسپتال میں لے کر گئی ہے تاہم فلسطینی صدر کی جانب سے سیکیورٹی کے نام پر انسانیت کی تذلیل کرنے والے تفتیشی عناصر نے اسیر پر مظالم کے پہاڑ توڑے ہیں. بدترین تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے بعد قیدی کی حالت سخت تشویش ناک ہے اور وہ مسلسل بے ہوش ہے.
خیال رہے کہ عباس ملیشیا نے اسیر عونی کمیل کو عیدالاضحیٰ کی رات کو گرفتار کر کے جیل منتقل کیا تھا جہاں اس پر مسلسل ایک ماہ سے تشدد کیا جا رہا ہے. گرفتاری سے قبل فلسطینی اتھارٹی نے اسیر کے حماس کے ساتھ سیاسی وابستگی کی بنیاد پر انہیں ملازمت سے برطرف کر دیا تھا.