فلسطینی مجلس قانون ساز کے رکن انجینئر عبد الرحمان زیدان نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کے دورہ امریکا کا نتیجہ یہودی آبادکاری کی تصدیق کی صورت میں برآمد ہو گا۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم کے دورہ واشنگٹن میں امریکی انتظامیہ اسرائیل کے یہودی آبادکاری جاری رکھنے کے عمل پر تصدیق کی مہر ثبت کردے گی۔ اس کے مقابلے میں چند فلسطینی اسیران کی رہائی کی صورت میں فلسطینی اتھارٹی کو پی نٹ دی جائے گی۔
عبد الرحمان نے ذکر کیا کہ صہیونی حکومت امریکی انتظامیہ سے بڑے متکبرانہ انداز سے معاملات طے کرتی ہے۔ وہ امریکا کو بلیک میل کرنے کے لیے ہر قسم کے طریقے استعمال کرتی ہے۔ نئی امریکی انتظامیہ نے جو قیام امن کے دعوے کیے تھے وہ دھرے رہ گئے ہیں۔ ان لوگوں کی امیدیں خاک میں مل گئی ہیں جنہوں نے امریکی صدر کے قاہرہ خطاب کے بعد امریکی انتظامیہ سے باندھی تھیں۔ امریکی انتظامیہ کو اسرائیلی انتظامیہ کی جانب سے مسلسل ہٹ دھرمی اور ذلت آمیز سلوک کا سامنا ہے۔
حال ہی میں صہیونی انتظامیہ نے امریکی نائب صدر جوبائیڈن کے دورہ اسرائیل کے موقع پر مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آبادکاروں کے لیے مزید 1600 گھروں کی تعمیر کا اعلان کر کے واشنگٹن کے منہ پر طمانچہ رسید کیا ہے۔
عبد الرحمان زیدان کا کہنا ہے کہ امریکی انتظامیہ اس توہین اور ذلت کو بھی حسب سابق نگل گئی۔ اس نے اپنے لہجے میں نرمی پیدا کرتے ہوتے کہا کہ اسرائیل سے اس کے تعلقات بحرانوں سے متاثر ہونے والے نہیں ہیں۔ اسرائیل امریکا تعلقات ہر حالت میں مستحکم ہیں۔
عبد الرحمان زیدان نے مزید کہا کہ امریکی مؤقف میں تبدیلی کے بعد اب اس بات کی توقع رکھنا بے وقوفوں کی دنیا میں رہنا ہے کہ واشنگٹن اسرائیل پر کوئی دباؤ ڈال سکے گا۔ اسرائیلی وزیر اعظم کو کسی قسم کے حقیقی اقدامات پر مجبور کرنا امریکا کے لیے ناممکن ہے۔