مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں یہودی آبادکاروں کے حملے کے بعد فلسطینیوں اور یہودیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی ہیں جن میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ شہرمیں فضاء سخت کشیدہ بتائی جا رہی ہے.
مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کے مطابق جمعرات کو یہودی آبادکاروں کےایک ڈنڈا بردار گروہ نے فلسطینیوں کی املاک پر حملے کی کوشش کی جس پر فلسطینیوں نےیہودیوں کو ایسا کرنے سے روک دیا.انتہا پسند یہودیوں نے جوابًا فلسطینیوں پرحملہ کر دیا جس میں متعدد افراد کو معمولی زخم آئے. واقعے کے بعد شہر بھر میں فلسطینیوں نے یہودیوں کے بڑھتے ہوئے حملوں اور جارحیت کے خلاف شدید احتجاج بھی کیا ہے.
اطلاعات کے مطابق نابلس میں القصر کے مقام پر یہودی آبادکاروں نے فلسطینیوں کی کئی دکانوں اور گاڑیوں کو آگ لگانے کے بعد وہاں موجود کئی افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کم ازکم 10 افراد زخمی ہوئے ہیں.
نابلس میڈیکل ذرائع کے مطابق ایک مقامی اسپتال میں دس افراد کو زخمی حالت میں لایا گیا ہے جن میں سے تین کے سروں میں چوٹیں آئی ہیں تاہم انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کیا گیا ہے. ان تین افراد کی حالت بدستور خطرے میں بتائی جا رہی ہے.
عینی شاہدین کے مطابق یہودی آبادکاورں کا ایک گروہ کئی ماہ سے اس علاقے میں سرگرم ہے اور فلسطینیوں کی املاک اور اُنہیں جانی نقصان پہچانے کے لیے کوشاں ہے.عینی شاہدین کا یہ بھی کہنا تھا کہ نابلس میں جمعرات کو یہودی آبادکاروں کے حملے میں مقامی یہودی بلدیہ کی حمایت بھی حاصل تھی اور بلدیہ کے سیکیورٹی اہلکار غنڈہ گرد یہودیوں کے تحفظ کے لیے موجود تھے.