غزہ میں اینٹی ڈرگ فورس کے پبلک ریلیشن آفیسر لیفٹینٹ رشید مصری نے موساد کی سرپرستی میں غزہ سے ملحق مصری سرحدوں پر پھیلی زیر زمین سرنگوں کے رستے علاقے میں منشیات پھیلانے والے جرائم پیشہ گینگز کا انکشاف کیا ہے۔ ان کے بہ قول غزہ کے بے روزگار افراد غزہ کے نوجوانوں کو برباد کرنے اور اپنے بنیادی فرائض سے بے بہرہ کرنے کے اس گھناؤنے منصوبے کا شکار بن رہے ہیں۔ یہ انکشاف ’’منشیات ہمارے نوجوانوں کے لیے خطرہ‘‘ کے عنوان سے منعقد کی گئی ایک ورکشاپ میں کیا گیا۔ مصری نے بتایا کہ مصری فیکٹریوں اور گوداموں سے نشہ آور ادویات دنیا کے کئی ممالک میں پھیلائی جا رہی ہیں۔ بہت سے جرائم پیشہ گروہ عرب دنیا کو تباہ کرنے کی سازش میں مصروف ہیں، ان گینگز کو اسرائیل کی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کی پوری سرپرستی حاصل ہے۔ موساد کی جانب سے شروع کیے گئے اس منصوبے کا مقصد ہمارے نوجوانوں کو اپنے فرائض کی ادائیگی سے بے بہرہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم وسائل کے باوجود ہماری پولیس نے غزہ کی پٹی میں منشیات کو کافی حد تک کم کر دیا ہے۔ پولیس نے اب تک منشیات فروخت کرنے والے کئی تاجروں کو گرفتار کر لیا ہے، امید ہے کہ آئندہ کچھ روز میں بعض تاجروں کو موت کی سزا سنا دی جائے گی کیونکہ یہی وہ لوگ ہیں جو زمین پر فساد پھیلانے کا موجب ہیں۔ مصری نے بتایا کہ فلسطینی وزارت داخلہ کے تعاون سے پولیس نے ایک اینٹی ڈرگ مہم شروع کر رکھی ہے جس میں بہت سے تنظیمیں اور وزارت اوقاف بھی ہماری بھرپور مدد کر رہے ہیں، اس مہم کے مثبت اثرات سامنے آئے ہیں اور اب تک بہت سے نوجوان توبہ کر کے راہ راست پر آ چکے ہیں اور ان کا علاج بھی مکمل ہو چکا ہے۔