صہیونی صحافی جمی شیلو نے انکشاف کیاہے کہ اسرائیلی ادارے موساد کی جانب سے آسٹریلیا کا جعلی پاسپورٹ استعمال کیے جانے کے پس منظر میں آسٹریلوی حکومت نے 2004ء میں اسرائیلی سفارت کار کو ملک سے نکال دیا تھا- ڈیلی ٹیلی گراف اخبار نے واضح کیا ہے کہ آسٹریلوی وزیراعظم نے اسرائیلی سفارت کار کو ملک سے نکالنے کے معاملے کو پانچ سال تک صیغہ رازمیں رکھا- اسرائیلی سفارت کار کو موساد کی اس کارروائی کے پس منظر میں ملک سے نکالا گیا جو اس نے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے جعلی پاسپورٹ کے حصول کے لیے خفیہ طور پر کی- اسرائیلی صحافی ’’جمی شیلو‘‘نے ’’یسرائیل ‘‘ اخبار میں لکھے گئے کالم میں موساد کی جانب سے دوست ملک کے پاسپورٹ استعمال کیے جانے کی شدید مذمت کی ہے- انہوں نے کہاکہ آسٹریلیا کا اسرائیل سے محبت کا رشتہ تھا حالانکہ اسرائیل نے اس کی کبھی کوشش نہیں- آسٹریلیا نے ہمیشہ دوستی اور محبت کا اظہار کیا لیکن حماس کے رہنما محمود المبحوح کے قتل میں موساد کی جانب سے جعلی پاسپورٹ کے استعمال کیے جانے کے بعد معاملہ ختم ہو گیا ہے- آسٹریلیا کے ساتھ جو ہوا ہے وہ ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے اور دوستی کے اصولوں کی مخالفت کے مترادف ہے – ہوسکتاہے کہ یہ زخم مندمل ہوجائے لیکن مستقبل قریب میں اس کی توقع نہیں ہے- آسٹریلیا کے وزیر خارجہ نے اس معاملے کو اہانت سمجھا ہے- انہوں نے کہا کہ یہ کسی دوست کا رویہ نہیں ہے-