اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے جنوبی افریقہ کےاسلامی ملک موریطانیہ کی طرف سے دارالحکومت نواکشوط میں اسرائٓیلی سفارت خانہ بند کرنے اور اسرائٓیل کے ساتھ ہر قسم کے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے اقدام کو سراہا ہے۔
بدھ کے روز دمشق میں حماس کے دفترسے جاری ایک بیان میں موریطانیہ کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کے اقدام کی تعریف کی گئی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس موریطانیہ کے اس اقدام کو فلسطین کے بارے میں احسن اقدام قرار دے رہی ہے۔ اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کرنا فلسطینی عوام کی آواز ہے، اور یہ اقدام تمام عرب ممالک کے لیے ایک بہترین مثال ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ موریطانیہ کی حکومت کی جانب سے اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کرنے سے ظاہر ہوتا ہے برادر ملک موریطانیہ کو فلسطینی عوام کی مشکلات اور اسرائٓیلی ریاستی دہشت گردی کا احساس ہے۔
حماس نے دیگر عرب ممالک سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسرائٓیل سے تعلقات سے متعلق موریطانیہ کی پالیسی پر عمل کریں تا کہ اسرائیل کو اس کے غیر قانونی اقدامات پر قانون کے کٹہرے میں لانے میں مدد مل سکے۔
واضح رہے کہ موریطانیہ نےمنگل کے روز فلسطین میں اسلامی مقدسات پر حملوں پر احتجاج کرتے ہوئے نواکشوط میں اسرائیلی سفارت خانہ بند کرتے ہوئے صہیونی سفیر کو واپس بھیج دیا تھا، جبکہ تل ابیب میں موجود اپنے سفیر کو بھی واپس بلا لیا گیا ہے۔