اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھوکی صہیونی عسکری قیادت کے ساتھ ایک حساس اورخفیہ میٹنگ کا انکشاف ہوا ہے.یہ خفیہ اجلاس اتوار کو مقبوضہ بیت المقدس میں ہوا، جس میں اسرائیلی آرمی چیف جنرل گابی اشکنزئی کے علاوہ بری، بحری اور فضائی افواج کے سربراہان بھی شریک تھے. اجلاس میں مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء میں اسرائیل کے قبضے میں چلے جانے والے علاقوں کی سیکیورٹی کی صورت حال اور فلسطینیوں کے احتجاج کے پیش نظر فوج کو درپیش مشکلات کا جائزہ لیا گیا. اسرائیلی اخبار”ہارٹز” نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اتوار کو ہوئے اس خفیہ اور حساس نوعیت کے اجلاس میں داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے کےسربراہ جنرل یووال ڈیسکن، وزیر برائے اقلیتی امور آفیچی بروفمان، وزیرداخلہ یتزحاق اھرانوفیٹچ، پولیف کے اعلیٰ افسران اور دیگر وزراء نے شرکت کی. اجلاس میں قومی سلامتی کے اداروں کی جانب سے وزیراعظم اور ان کے کابینہ کے دیگر ارکان کو مقبوضہ فلسطین میں سیکیورٹی کی صورت حال کے بارے میں آگاہ کیا گیا. اجلاس کے دوران صہیونی حکام نے بتایا کہ انہیں مقبوضہ فلسطین کے شہریوں کی طرف سے سخت رویے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور فلسطینی شہریوں اسرائیل کے خلاف انتہا پسندانہ جذبات میں اضافہ ہو رہا ہے.