مقبوضہ بیت المقدس میں یہودیوں کے لیے پچاس ہزار مزید گھروں کی تعمیر کے نقشوں کا انکشاف ہوا ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس میں نقشہ جات کے ماہر انجینئر خلیل تفجکی نے واضح کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں مزید پچاس ہزار گھروں کی تعمیر کے نقشے تیار کیے ہیں۔ ان گھروں کی تعمیر 2010ء تک مکمل کرلی جائے گی۔ اسرائیلی حکومت ان گھروں میں دو لاکھ یہودیوں کو آباد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
خلیل تفجکی نے ذکر کیا کہ صہیونی حکومت یہودی آبادکاری کو مرکزی مسئلہ قرار دیتی ہے اور فلسطینیوں سے مذاکرات میں اس معاملہ کو زیر بحث نہیں لائے گی۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو سمیت تمام صہیونی رہنماؤں نے ہر موقع پر بار بار کہا ہے کہ یہودی آبادی کاری نہیں روکی جائے گی۔
اسرائیل یہودیوں کے لیے گھروں کی تعمیر کے ذریعے عرب ممالک کو پیغام دینا چاہتا ہے کہ بیت المقدس پر کوئی مذاکرات نہیں۔ بیت المقدس اسرائیل کا دائمی دارالحکومت ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے حال ہی میں اسرائیلی حکومت کی جانب سے 426 گھروں کی تعمیر کے دو ٹینڈر جاری کیے تھے۔