اسرائیل کی انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والی تحریک ” پیس نو”(اب امن )نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی تعمیر دس ماہ کے لئے منجمد کرنے کے اعلان کے باوجود مکانوں کی تعمیر کا کام بڑی تیزی سے جاری ہے۔
اس تنظیم نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل نے مغربی کنارے میں چوراسی نئی عمارتوں کی تعمیر کی توثیق کی ہے۔”اب امن ”کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ مغربی کنارے میں انیس سو اڑتالیس میں قبضہ میں لئے گئے دوسرے فلسطینی علاقوں کے مقابلے میں تعمیرات کی شرح کہیں زیادہ ہے۔
تنظیم کے مطابق مغربی کنارے میں ایک لاکھ یہودی آبادکاروں کے لئے گیارہ سوپچاس رہائشی یونٹس تعمیر کئے جارے ہیں جبکہ 1948ء میں قبضہ میں لئے گئے فلسطینی علاقوں میں آٹھ ہزار چھتیس مکان تعمیر کئے جارہے ہیں۔