فلسطینی عوامی کمیٹی برائے انسداد ناکہ بندی کے سربراہ جمال خضری نے روس کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی کے خاتمے اور مغربی کنارے میں یہودی آبادکاری روکنے کے مطالبے کا خیر مقدم کیا ہے- انہوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ روسی وزیر خارجہ کا مطالبہ حوصلہ افزاء ہے لیکن اسرائیل کا معاشی بائیکاٹ کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جانے چاہئیں- جمال خضری نے غزہ کی ناکہ بندی کے خاتمے کے حوالے سے عالمی سطح پر مطالبوں کی تعریف کی اور کہا کہ ان مطالبوں کا مطلب ہے کہ غزہ کے متعلق عالمی سیاسی سطح پر تبدیل رونما ہورہی ہے- یورپی ممالک کو چاہیے کہ وہ غزہ کی ناکہ بندی کے خاتمے اور غزہ کی سرحدیں کھولنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ غزہ میں ادویات، طبی آلات، تعمیراتی سامان اور روز مرہ کے استعمال کی اشیاء داخل کی جاسکیں-