اسرائیلی اخبار کے تازہ انکشاف کے مطابق مصری حکومت نے ملک میں انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کے لیے اسرائیلی ٹیکنالوجی استعمال کی ہے۔ مصر میں 16 روز سے صدر حسنی مبارک کے خلاف جاری عوامی احتجاج کو منظم کرنے کے لیے انٹرنیٹ نے بڑا کردار ادا کیا ہے۔ اسرائیلی روزنامے یدیعوت احرونوت کے مطابق 25 جنوری سے حکومت کے خلاف مظاہروں سے نمٹنے کے لیے حسنی مبارک کی حکومت نے ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے اور ایک ہفتے سے مصری عوام انٹرنیٹ کے استعمال سے محروم ہیں۔ تاہم سروس کو معطل کرنے کے لیے مصری حکام نے اسرائیلی انٹیلی جنس اداروں کی مدد لی ہے۔ قاھرہ کے تحریر اسکوائر میں جمع ہونے والے لاکھوں مشتعل عوام صدر سے عہدہ صدارت چھوڑنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ روایتی میڈیا پر مصری حکومت کےسخت کنٹرول کی بنا پر مصر میں لاکھوں لوگوں کو سڑکوں پر لانے کے لیے ہم خیال گروپ نے سماجی روابط کی ویب سائٹس استعمال کر کے لوگوں کو تحریک میں شریک ہونے پر آمادہ کیا تھا۔ اخبار اعلی صہیونی عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیل کی کمپنی ’’نایروس‘‘ نے مصر کو انٹرنیٹ جام کرنے کے لیے ایک سوفٹ وئیر تیار کر کے دیا ہے۔ اخبار نے بتایا کہ یہ کمپنی طویل عرصے سے مصری حکومت کے انٹرنیٹ اور نیٹ ورکنگ کے متعدد پروجیکٹس پر کام کر رہی ہے۔ یہ کمپنی سعودیہ عرب اور پاکستان میں بھی ایسی ہی سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کی مدد بھی کرتی ہے۔