فلسطینی مجلس قانون ساز کے رکن اور ’’محاصرہ مخالف پاپولر کمیٹی‘‘ کے سربراہ جمال الخضری نے مصر اور غزہ کی پٹی کے درمیان رفح کراسنگ مسلسل چھ روز تک کھولنے پر قاہرہ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ کراسنگ کے دونوں اطراف تقریبا 6 ہزار مسافروں کا سفر قابل تحسین ہے۔
خضری نے ذرائع ابلاغ کو دیے گئے اپنے بیان میں واضح کیا کہ مصر کی جانب سے رفح پھاٹک کھولنے سے فلسطینی شہریوں، طلباء، دیگر ممالک کے پاسپورٹوں اور ویزوں کے حامل افراد، انسانی ضروریات کی کمی کے شکار لوگ، مریضوں اور زخمیوں کی تکالیف میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔
اس موقع پر خضری نے اپنے مصری بھائیوں سے مطالبہ کیا کہ انسانی ضروریات خاص طور پر مسلسل بیماری میں مبتلا مریضوں کی تکالیف کے پیش نظر فتح کراسنگ کو مزید کھولے رکھا جائے، اس سے فلسطینیوں کے لیے ہمیشہ کے لیے فتح کراسنگ کھولنے کا راستہ بھی ہموار ہو گا۔
انہوں نے اس موقع پر مصر کے سربراہ، حکومت اور قوم کے ساتھ فلسطینیوں کے مضبوط اسٹریٹجک تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مصریوں نے ہمیشہ فلسطینی مسئلے پر فلسطینی قوم کا ساتھ دیا ہے۔
خضری نے فلسطین کی وزارت داخلہ اور راہداریوں پر کام کرنے والی کراسنگ تنظیم اور فلسطینی ورکز کی بھی تعریف کی جنہوں نے فلسطینیوں کے سفر کو آسان بنایا اور منظم طور پر کراسنگ کے دونوں اطراف آنے جانے میں بھرپور تعاون کیا۔