Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

مسجد اقصی کا انہدام بہت قریب ہے: اسرائیلی عہدے دار

palestine_foundation_pakistan_al-aqsa-mosque-in-danger

نام نہاد اسرائیلی ڈومیسٹک فرنٹ اور القدس بریگیڈ کے قائد کرنل لیوینی نے کہا ہے کہ مسجد اقصی کا انہدام قریب ہے اور سب سے پہلے حرم القدسی اور مصلی مروانی گریں گے جس سے عربوں کی ردعمل کو جانچا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسجد اقصی کا انہدام کا فیصلہ بہت عرصے پہلے سے کیا جا چکا ہے۔ لیونی نے صہیونی ہفت روزہ جریدے ’’یروشلم‘‘ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مسجد اقصی کی بنیادیں کھوکھلی ہو چکی ہیں اور عنقریب مسجد اقصی منہدم ہوجائے گی اب سوال صرف یہ رہ جاتا ہے کہ اس کا درست وقت کیا ہے اور اس کارروائی میں کتنے لوگ فوت اور زخمی ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگ جب مقدس ماہ رمضان کی تیاریاں کر رہے ہوتے ہیں تو حرم قدسی کے گرنے کا شدید خدشہ ہوتا ہے، کیونکہ اس کی حالت خراب سے خراب تر ہوتی جا رہی ہے۔ اس طرح کے واقعات سے نمٹنے کے لیے ہماری منصوبہ بندی جاری رہتی ہے۔ لیونی نے بتایا کہ جب کبھی مسجد اقصی میں نماز ہوتی ہے ہم ایمرجنسی عملے کو تیار رہنے کا احکامات جاری کر دیتے ہیں، اس موقع پر صرف ایمرجنسی عملہ اور اسرائیلی پولیس ہی نہیں بلکہ ڈومیسٹک فرنٹ کا سارا عملہ بھی بھرپور تیاریوں میں ہوتا ہے۔ اسرائیلی کے داخلی فرنٹ نے القدس کی بلدیہ کو مسجد اقصی کے گرنے کی صورت میں واقع ہونے والی جنگ اور تباہی کے اندازوں کے بارے میں بھی آگاہی کے ساتھ کسی بھی ھنگامی صورتحال سے نمٹنے کی تیاری کا بھی کہا ہے، اسی طرح پچھلے ہفتے صہیونی ڈومیسٹک فرنٹ کی قیادت نے بھی القدس میں ایک اجلاس حرم القدسی کی نازک حالت پر بحث کی ہے۔ مسلمانوں کے قبلہ اول کے انہدام سے خبردار کرنے کے ساتھ ساتھ لیونی کا یہ بھی کہنا تھا کہ الحرم القدسی کی عمارت کو برقرار رکھنے اور مضبوط کرنے کے لیے بھی بہت سے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ تاہم ہماری تمام تر کوششوں کے باوجود نمازیوں کی حفاظت کے بارے میں صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ پچھلے روز اسرائیلی پولیس کے ایک مقامی سربراہ اوی روایف سے ملے ہم نے ان سے مسجد اقصی کے متوقع انہدام پر بات کی، ہم نے ایسے کسی سانحے کی صورت میں آپس میں تعاون کرتے ہوئے نمازیوں کو بچانے کے مشترکہ آپریشن پر بھی تبادلہ خیال کیا، بالخصوص ہمارے سامنے یہ سوال تھا کہ کیا ہم تمام اشخاص کو بچانے میں کامیاب ہو جائیں گے؟ اس کے جواب یہ ہی تھا کہ ہمارے پاس اتنی استعداد نہیں۔ خیال رہے کہ القدس شہر اور مسجد اقصی کے اطراف میں اسرائیلی کھدائیوں اور زیرزمین سرنگوں کی وجہ سے زمین سرکنے کا عمل جاری ہے جس سے مسجد کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan