مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد اقصی پر صہیونی حملوں کا خطرہ بڑھ گیا ۔ الاقصی فاؤنڈیشن برائے وقف و آثار قدیمہ نے مسجد اقصی کے اندر ھیکل سلیمانی کی تعمیر سے خبردار کرتے ہوئے بتایا کہ اپنے مزعومہ ہیکل سلیمانی سے آگاہی کے لیے اگلے ہفتے صہیونی تنظیمیں ایک مہم کا آغاز کر رہی ہیں۔ فاؤنڈیشن نے ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو دیے گئے اپنے بیان میں صہیونی منصوبے سے آگاہ کیا اور کہا کہ ھیکل سلیمانی کے متعلق لیکچرز پر مشتمل یہ مہم جمعرات کے روز شروع کی جائے گی اور پورا ہفتہ جاری رہے گی۔ مسجد اقصی پر رکیک حملوں کا یہ سلسلہ یہودیوں کی عید ’’الحانوکا‘‘ کے موقع پر شروع کیا جائے گا، واضح رہے کہ یہودی اپنے اس مذہبی تہوار کو ’’ھیکل کی صفائی‘‘ کا نام دیتے ہیں۔ صہیونیوں کے دعوے کے مطابق اس تہوار میں ’’ھیکل کی تطہیر‘‘ کے لیے مختلف اعمال کیے جاتے ہیں۔ اگلے ہفتے سے صہیونی جماعتیں انٹرنیٹ پر مسجد اقصی پر حملوں کی ترغیب دیں گی۔ اس ضمن میں حملوں میں شرکت کرنے والوں کے لیے کھانے اور پینے کے انتظامات کرنے کے لیے ایک خصوصی مہم چلانے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ اسی طرح یہودیوں کے ’’علامات ھیکل‘‘ کے نام سے ایک تعلیمی مہم بھی شروع کی جائے گی۔ مسجد اقصی پر حملے کے ہر ایک شریک کے لیے 50 شیکل انعام کے ساتھ ’’الٹرا آرتھوڈکس نوجوان‘‘ کے لقب سے بھی نوازا جائے گا۔ فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلمانوں کی تیسری مقدس ترین مسجد اقصی کی جگہ ھیکل سلیمانی کی تعمیر کے لیے انتہاء پسند یہودی جماعتیں کافی عرصے سے اشتعال انگیز سرگرمیوں میں ملوث رہی ہیں۔ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں قائم یہودی بستیوں میں اس ضمن میں متعدد سیمینارز اور محافل کا انعقاد ایک طویل عرصے سے جاری ہے، سیمینارز میں مختلف تلمودی دستاویز اور فلموں اور یہودی مذہبی فتاوی کی مدد سے شرکاء کو مسجد اقصی پر حملوں اور تیسرے ھیکل سلیمانی کی تعمیر کے لیے تیار کیا جاتا ہے۔