ایشیائی ممالک سے غزہ کے لیے امدادی قافلہ لے کر بھارت سے روانہ ہونےوالے وفد نے ایران آمد پر تہران میں قائم مرکز اطلاعات فلسطین کے دفتر کا دورہ کیا ہے. اپنے اس دورے کے دوران ایشیائی وفد نے مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع ابلاغ اور خبر رسانی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا. تہران میں مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق بھارت سے آنے والے انسانی حقوق کے سرگرم رہ نما بشیر الدین سہارگی کی سربراہی میں ایشیائی مندوبین کے وفد نے مرکز اطلاعات فلسطین کا دورہ کیا. اس موقع پر بھارتی سماجی رہ نما بشیر الدین کا کہنا تھا کہ مرکز اطلاعات فلسطین نہ صرف فلسطین کا دنیا بھر کے لیے ایک مستند ذریعہ اطلاعات ہے بلکہ یہ فلسطینی عوام کی حقیقی جذبے کی آواز ہے جو پوری دنیا تک پہنچ رہی ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے ذریعے جہاں تیزی کے ساتھ وقوع پذیر ہونے والے واقعات کی بے لاگ رپورٹنگ کی جاتی ہے وہیں مقبوضہ فلسطین میں صہیونی مظالم کو آشکارا کرنے اور فلسطینیوں کو درپیش مشکلات سے بھی دنیا کو آگاہ کیا جاتا ہے. اس اعتبار سے مرکز اطلاعات فلسطین ہرفلسطینی کی آواز بن چکی ہے. اس موقع پر مرکز اطلاعات فلسطین کی ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند کے رہ نما اور انسانی حقوق کے سرگرم رکن بشیر الدین سہارگی کا کہنا تھا کہ فلسطین کا مسئلہ صرف فلسطینیوں کا نہیں بلکہ یہ عالم عرب اور پوری امت مسلمہ کا مسئلہ ہے. جماعت اسلامی ہند کا کہنا تھا کہ مرکز اطلاعات فلسطین آٹھ زبانوں میں فلسطینیوں کی مشکلات کو پوری دنیا تک پہنچا رہی ہے. تاہم اس میں بھارت میں سب سے زیادہ استفادہ اس کے اردو اور انگریزی کی ویب سائیٹوں سے کیا جاتا ہے. انہوں نے بتایا کہ بھارتی میڈیا میں مرکز اطلاعات فلسطین سے فلسطین کے بارے میں 90 فیصد خبریں حاصل کی جاتی ہیں جو اس امر کا بین ثبوت ہے کہ مرکز اطلاعات فلسطین نے اپنے ایک مستند ذریعہ معلومات ہونے کا پورا ثبوت پیش کیا ہے. خیال رہے کی ایشیائی وفد ایک امدادی قافلے کے ہمراہ ایران پہنچا ہے، قافلے میں بھارت کے 60 انسانی حقوق کے رضاکار شامل ہیں. اس کے علاوہ پاکستان، انڈونیشیا اور ملائیشیا سے بھی امدادی قافلے اس میں شامل ہوئے ہیں. یہ امدادی قافلے اگلے چند روز میں مصر کے راستے غزہ جائے گا.