مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی صدر محمود عباس کے زیرانتظام ایک فوجی عدالت نے اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے دو راہنماٶں پر حکومت مخالف اقدامات کے الزامات کے تحت فرد جرم عائد کرتے ہوئے انہیں جیل کی سزا کا حکم دیا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کےمطابق محمود عباس کی فوجی عدالت نے جمعرات کے روز حماس کے نابلس سے تعلق رکھنے والے ایک راہنما وجیہ ابو عبیدہ کو ڈیڑھ سال اور سمیع علیوی کو ایک سال قید کی سزا کا حکم دیا. اطلاعات کے مطابق وجیہ ابو عیدہ کو عباس ملیشیا کی طرف سے کئی بار گرفتار اور رہا کیا جا چکا ہے جبکہ عدالت میں ان کے خلاف مقدمہ کئی ماہ سے چل رہا تھا. حال ہی میں محمود عباس کو براہ راست جواب دہ سیکیورٹی فورسز نے ابوعیدہ کو ان کے گھر سے حراست میں لیا، پیشی کے لیے انہیں ایک پولیس سینٹر سے عدالت میں لایا گیا. حماس کے دوسرے راہنما سمیع علیوی کئی ماہ سے محمود عباس کے خفیہ اداروں کی حراست میں ہیں ان پرمغربی کنارے میں فتح کی غیرآئینی حکومت کے خلاف تقاریر کرنے اور شہریوں کو اکسانے کے الزامات ہیں. خیال رہے کہ فلسطینی عدالت کی جانب سے حماس کے راہنماٶں کو یہ سزائیں ایک ایسے وقت میں سنائی گئی ہیں جبکہ حال ہی میں مغربی کنارے کے تمام شہروں میں عباس ملیشیا نے حماس کے ارکان، مجلس قانون ساز کے ممبران اور تنظیم کےکارکنوں کے خلاف سخت کریک ڈاٶن شروع کر رکھا ہے، جس میں کئی اہم راہنماٶں سمیت بڑی تعداد میں کارکنوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا گیا ہے.