متنازعہ فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں سلام فیاض کی سربراہی میں قائم فتح کی غیرآئینی حکومت میں رد و بدل کے لیے پارٹی رہ نماٶں سے مشاورت کر رہے ہیں. ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم سلام فیاض کے دورہ جاپان سےواپسی کے بعد کابینہ میں ضروری رد و بدل کیا جا سکتا ہے. فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے مطابق بدھ کو رام اللہ میں قائم فلسطینی اتھارٹی کے ہیڈ کواٹر میں فتح کی انقلابی کونسل کا اہم اجلاس ہوا. اجلاس کی صدارت صدر محمود عباس نے کی. اس موقع پر محمود عباس نے کہا کہ وہ سلام فیاض کی حکومت میں ضروری رد و بدل کرنا چاہتے ہیں جس کے لیے انہیں ضروری مشاورت درکار ہے. انہوں نے کہا کہ کابینہ میں تبدیلی ان کا حق ہے اور وہ مناسب موقع پر اس میں تبدیلی کا عمل جاری رکھیں گے. دوسری جانب فلسطینی سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ سلام فیاض کے دورہ جاپان سے واپسی کے بعد فلسطینی حکومت میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کا امکان موجود ہے. تاہم وزارت عظمیٰ کا عہدہ سلام فیاض ہی کے پاس رہے گا. دوسری جانب فتح کے ذرائع نے بتایا ہے کہ صدر محمود عباس کو پارٹی کے کئی اہم رہ نماٶں کی جانب سے کابینہ میں تبدیلی کا مشورہ ملا ہے جبکہ کابینہ میں رد و بدل سے متعلق فتح کی مرکزی قیادت میں شدید اختلافات بھی موجود ہیں. ذرائع کے مطابق فتح کے کئی مرکزی رہ نما سلام فیاض کے وزارت عظمیٰ پر بھی تحفظات رکھتے ہیں تاہم ابھی تک انہیں وزارت عظمیٰ کے عہدے سے ہٹائے جانے یا بدستور اس عہدے پر فائز رکھنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا.