فلسطینی مجلس قانون ساز کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر نے کہا ہے کہ فلسطینی مقدس مقامات پر صہیونی خطرات کے بادل گھنے ہوتے جا رہے ہیں اور مسئلہ انتہائی خطرناک مرحلے میں داخل ہو گیا ہے اس موقع پر محمود عباس فلسطینی مفاہمت کو پورا کریں یا ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے حکومت سے باہر آ جائیں۔ انہوں نے یہ باتیں یمن میں مختلف تقریبات میں شرکت اور شخصیات سے ملاقات کے دوران کیں۔ واضح رہے کہ فلسطینی مجلس قانون ساز کا ایک وفد خارجہ امور کی پارلیمانی کمیٹی کے غیر ملکی دوروں کے ضمن ان دنوں یمن میں ہے۔ مجلس قانون ساز کے وفد نے یمن کے سرکاری عہدے داروں، میڈیا اور معروف شخصیات کو اسرائیل جارحیتوں کا شکار فلسطینی قوم کے ابتر اور انتہائی مخدوش حالات سے آگاہ کیا بالخصوص چار سال سے زائد عرصے سے صہیونی محاصرے میں زندگی بسر کرنے والے اہل غزہ کی مشکلات سے آگاہ کیا۔ وفد نے بتایا کہ رام اللہ اٹھارٹی نے اسرائیل کے ساتھ سکیورٹی تعاون کے نام پر اپنے ہم وطن فلسطینی بھائیوں کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔ فلسطینی پارلیمانی وفد نے غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے یمن سے ٹھوس کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا اور اپنے فلسطینی بھائیوں کی ظالمانہ ناکہ بندی سے نجات کے لیے ہر طرح کی مادی اور اخلاقی مدد کرنے کی اپیل کی۔ وفد نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے فریم ورک میں یمن کے تنظیموں سے مثبت رول ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔ یمن کے دورے پر آئے فلسطینی پارلیمانی وفد نے یمن میں موجود فلسطینی کمیونٹی کے آبادیوں کا معائنہ کر کے ان فلسطینیوں کی حالت زار سے یمن کے عہدے داروں کو آگاہ کیا جس پر یمن کی مختلف میڈیا اور سوشل سروسز کے اداروں نے فلسطینی مہاجرین کی نصرت کی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی یقین دہانی کرائی۔