تنظیم آزادی فلسطین کے سیاسی شعبے کے سربراہ فاروق قدومی نے متنازعہ صدر محمود عباس کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ محمود عباس نے قومی پالیسی سے انحراف کرتے ہوئے اسرائیل اور امریکا کے ایجندے پر عمل پیرا ہیں۔
منگل کے روز دوحہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محمود عباس رقم دے کرفتح کی قیادت کو اپنا ہمنوا بنا رہے ہیں جبکہ انہوں نے قومی مفادات کو نظرانداز کر کے صرف امریکی خوشنودی کی پالیسی اپنا رکھی ہے۔
انہوں نے فلسطین میں مفاہمت کی ناکامی پرمصر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ امن عمل اور مفاہمت دونوں معاملات میں مصر کا کردار مایوس کن ہے، مفاہمت کو یقینی بنانے میں ناکامی کے بعد مصر اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان ایک ایسا سمجھوتا کرانا چاہتا ہے جو اپنی نوعیت کا “شرمناک” سمجھوتا ہو سکتا ہے۔
فاروق قدومی کا مزید کہنا تھا کہ رام اللہ میں محمود عباس کے گرد جمع فتح کی قیادت فلسطینی تحریک مزاحمت کو کچلنے اور محب وطن شہریوں سے جیلیں بھرنے کے سوا کچھ نہیں کر رہی۔
انہوں نے فتح کی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ محمود عباس کی پالیسیوں کی مٓخالفت کرتے ہوئے قومی پالیسیوں اور فلسطینی عوام کے مفادات کے تحفظ کے لیے مزاحمت کا ساتھ دیں۔
فتح کے راہنما نے کہا کہ محمود عباس کے زیر کمانڈ سیکیورٹی فورسز اپنی سرزمین فتح کرنے اور اسرائیل کے تحفظ پر مامور کردی گئی ہے، جو نہایت افسوسناک اقدام ہے۔ عباس ملیشیا نے اسرائیل سے تحفظ کے لیے تمام حدیں پھلانگ دی ہیں۔