اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے فلسطینی صدر محمود عباس کو تجویز دی ہے کہ وہ ہرپندرہ روزبعد براہ راست مذاکرات کا ایک دور ضرور کریں. ان کا کہنا ہے اسرائیل فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ تمام متنازعہ معاملات پر بامقصد مذاکرات کےلیے تیار ہے. خیال رہے کہ امریکا اور گروپ چار کی کوششوں سے فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان براہ راست بات چیت آئندہ ماہ ستمبر سے شروع ہو رہی ہے. اسرائیلی ریڈیو کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ فلسطینی اور اسرائیلی مذاکرات کاروں کے درمیان باہمی اعتماد کے ساتھ بات چیت شروع کرنے کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں اسرائیل تمام ضروری کوششیں کرے گا. ان کا کہنا تھا کہ “ہم چاہتے ہیں فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ براہ بات چیت میں ون آن ون مذاکرات کیے جائیں اور تمام حل طلب امور پر کھل کر گفتگو کی جائے”. قبل ازیں اسرائیلی اخبارات میں شائع خبروں کے مطابق صہیونی وزیراعظم نے فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ براہ راست مذاکرات شروع کرنے کے لیے اپنے قریب ترین مشیروں کا ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد کیا. اجلاس میں فلسطینی اتھارٹی کے ہونے والی ممکنہ بات چیت کے طریقہ کار پرغور کیا گیا. ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی اورمذاکرات کے امور کے مشیر یتزحاق مولخو اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن بات چیت کے سلسلے میں نیتن یاھو کے ہمراہ ہوں گے. بنجمن نیتن یاھوکا کہنا ہے کہ خطے میں پائیدار امن و استحکام اور تمام تنازعات کے حل کے لیے اعلیٰ سطح کی قیادت کی براہ راست ملاقاتیں ضروری ہیں، بالواسطہ مذاکرات براہ راست مذاکرات کا نعم البدل نہیں ہو سکتے.